دنیا بھر میں نئے نوول کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ لوگوں میں اس کے حوالے سے تشویش بھی بڑھ رہی ہے۔

درحقیقت کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی بیشتر علامات موسمی نزلہ زکام یا فلو سے اتنی زیادہ ملتی جلتی ہے کہ بیشتر افراد کے لیے یہ فرق کرنا مشکل ہے کہ وہ کس مرض کا شکار ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ عام نزلہ زکام سے بھی لوگ پریشان ہوکر ہسپتالوں کا رخ کرکے ٹیسٹ کرانے کی کوشش کرتے ہیں، مگر دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والی ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کا سامنا ہے۔

فرانس میں اس کا حل ایک آن لائن ٹیسٹ کی شکل میں نکالا گیا ہے جس کا مقصد پریشان لوگوں کو اپنی علامات کا تجزیہ کرنے میں مدد دینے کے ساتھ مزید اقدامات کے لیے رہنمائی فراہم کرنا ہے۔

اس آن لائن ٹیسٹ سے دنیا بھر میں کوئی بھی فرد فائدہ اٹھا سکتا ہے بس فرنچ زبان سے واقفیت ضروری ہے یا گوگل ٹرانسلیٹ سے مدد لیں۔

اس ٹیسٹ کی منظوری فرانسیسی وزارت صحت نے دی ہے اور یہ بدھ سے ایک ویب سائٹ maladiecoronavirus.fr پر لائیو ہے۔

اس میں لوگوں کے کووڈ 19 کے دوران سامنے آنے والی عام علامات سے متعلق 24 سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

یہ سوالات جیسے کیا آپ کو گزشتہ چند دن سے بخار ہے؟ جسمانی درجہ حرارت کیا ہے؟ کیا آپ کو غیرمعمولی تھکاوٹ کا سامنا ہے؟ یا نظام تنفس کے کسی قسم کے مسئلے کا تجربہ ہوا؟ ہوتے ہیں۔

یہ ٹیسٹ الگورتھم پر مبنی ہے جو کورونا وائرس کے حوالے سے تازہ ترین سائنسی اانکشافات کو مدنظر رکھتا ہے اور آخر میں صارف سے جسمانی وزن، قد، عمر اور عام صحت کے بارے میں اضافی معلومات حاصل کی جاتی ہے۔

اس کے بعد انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ انہیں مزید مشاورت کے لیے کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، ایمرجنسی سروسز سے رابطے یا وائرس نہ ہونے کے بارے میں امکان ظاہر کیا جاتا ہے۔

اس ٹیسٹ کو تیار کرنے والی ٹیم کے رکن ڈاکٹر فیبرس ڈینس کا کہنا تھا 'بنیادی طور پر یہ ٹیسٹ تشخیص نہیں کرتا بلکہ صحت کا تجزیہ کرتا ہے تاکہ لوگوں کو بتایا جاسکے کہ وائرس کا امکان کتنا ہوسکتا ہے'۔

اس ٹیسٹ کو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کیا جارہا ہے اور فرانس میں متعدد افراد نے اس کو آزمایا بھی ہے۔

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ بیشتر ممالک میں کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کٹس کی کمی ہوچکی ہے اور بہت زیادہ بیمار افراد یا بزرگ افراد کے ٹیسٹ کو ہی ترجیح دی جاتی ہے۔

فرانسیسی حکومت کے مطابق اس آن لائن ٹیسٹ سے پریشان لوگوں کو یقین دہانی کرانا ہے کہ ان کی علامات عام نزلہ زکام یا فلوو کی ہے جبکہ اس سے طبی سروسز پر کورونا وائرس سے پڑنے والے دبائو کو کم کرنا بھی ہے۔

ڈاکٹر ڈینس کا کہنا ہے کہ یہ مددگار ثابت ہوا کیونکہ اس سے غیرضروری فون کالز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

اب تک اس ویب سائٹ پر 20 لاکھ سے زائد افراد وزٹ کرچکے ہیں اور 10 لاکھ سے زائد نے تمام سوالات کے جوابات دیئے ہیں۔

ان میں سے 12 فیصد کو ایمرجنسی سروسز سے رابطے کی ہدایت کی گئی اور ڈاکٹر ڈینس کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کو اس ٹیسٹ کی دستیابی سے فائدہ ہوا ہے۔

اس ٹیسٹ میں صارف کو اپنی شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، تاہم پوسٹل کوڈ کا اندراج کرنا ہوتا ہے اور ڈیٹا پیرس کے پیسٹر انسٹیٹوٹ کے پاس مزید تجزیے کے لیے ارسال کردیا جاتا ہے۔

فرانس میں اب تک 15 ہزار کے قریب کیسز کی تصدیق اور ساڑھے 5 سو سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں