چِپ بحران کے باعث گاڑیوں کی ترسیل میں تاخیر

اپ ڈیٹ 06 اگست 2021
زائد تعداد میں ایڈوانس بکنگ اور چِپ کی کمی کے باعث گاڑیوں کے تقریباً تمام مینوفیکچررز بروقت ترسیل سے قاصر ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
زائد تعداد میں ایڈوانس بکنگ اور چِپ کی کمی کے باعث گاڑیوں کے تقریباً تمام مینوفیکچررز بروقت ترسیل سے قاصر ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی سیمی کنڈیکٹر چِپ بحران کے باعث ملک میں گاڑیوں کی پیداوار اور فراہمی متاثر ہو رہی ہے اور گاڑیاں کئی ماہ کی تاخیر کے بعد خریداروں کے حوالے کی جارہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایشیا میں چِپ کا بحران 2021 کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوا، جس نے عالمی آٹو صنعت کو شدید متاثر کیا کیونکہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سیمی کنڈیکٹرز کی طلب بڑھ گئی۔

زائد تعداد میں ایڈوانس بکنگ اور چِپ کی کمی کے باعث گاڑیوں کے تقریباً تمام مینوفیکچررز بروقت ترسیل سے قاصر ہیں۔

خریدار، جنہوں نے اسپائر سمیت ہونڈا سٹی کے نئے ماڈلز بک کروائے ہیں، انہیں طویل انتظار کا سامنا ہے اور اگر کوئی آج بکنگ کرواتا ہے تو اس کی ترسیل کا وقت مارچ 2022 ہوگا، ہونڈا کے دیگر ماڈلز سال جنوری اور فروری 2022 میں خریداروں کے حوالے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی آٹو پالیسی کے بعد مختلف کمپنیوں کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

ہونڈا سٹی کے ڈیلر کا کہنا تھا کہ خریداروں کو مارچ 2022 تک کا انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ ایڈوانس بکنگ کمپنی کی توقعات سے کئی گنا زیادہ ہے، کمپنی مئی میں بکنگ کے آغاز کے بعد اب تک 12 ہزار یونٹس بُک کر چکی ہے۔

ہونڈا اٹلس کمپنی لمیٹڈ کے ایک ایگزیکٹو نے ڈان کو بتایا کہ 'ہمارے پاس ہونڈا سٹی کے پارٹس ہیں، جن یونٹس کی مئی میں بکنگ کی گئی ان کی ترسیل 24 اگست سے شروع ہوجائے گی'۔

تاہم انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈیکٹر چِپ بحران کے باعث کمپنی نے ایک ماہ کے لیے سوک ٹربو کی بکنگ معطل کردی ہے۔

ایچ اے سی ایل انتظامیہ نے جولائی کے آخری ہفتے منعقدہ بریفنگ میں کارپوریٹ تجزیہ کاروں کو بتایا تھا کہ طلب کو پورا کرنے کے لیے دو شفٹیں شروع کردی گئی ہیں اور کمپنی پوری صلاحیت سے کام کر رہی ہے۔

گاڑیوں کی قیمتوں کے حوالے سے کمپنی کا کہنا تھا کہ اگر روپے کی قدر پر دباؤ جاری رہا تو اس کے کچھ اثرات کار کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوں گے۔

ٹویوٹا یارس کی ترسیل کا شیڈول ایک سے ڈیڑھ ماہ کے درمیان ہے جبکہ کورولا، ہائی لکس اور فورچونر کی ترسیل کا دورانیہ 3 سے 4 ماہ ہے۔

مزید پڑھیں: جولائی سے دسمبر تک آٹو سیکٹر کے درآمدی بل میں 193 فیصد تک اضافہ

پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) کے ترجمان شفیق احمد شیخ نے ڈان کو بتایا کہ سوزوکی کے کچھ ماڈلز کی ترسیل کا وقت دو ماہ ہے جبکہ دیگر کا 15روز سے ایک ماہ کے درمیان ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ کمپنی کو متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کے باعث گاڑیوں کے درآمدی حصوں کی ترسیل میں تاخیر کے باعث سپلائی چین کے مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم گاڑیوں کی ترسیل جلد از جلد ممکن بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

سوزوکی کلٹس بک کرانے والے ایک خریدار نے بتایا کہ 'جس نے اپریل میں سوزوکی کلٹس آٹومیٹک بک کروائی ہے، اس کی ستمبر میں ترسیل متوقع ہے'۔

ایم جی موٹرز نے اپنے صارفین کو آگاہ کیا کہ سیمی کنڈیکٹر چِپ کی موجودہ شدید قلت کے باعث عالمی آٹو صنعت کو تاریخی چیلنج کا سامنا ہے جو ہر کسی کے کنٹرول سے باہر ہے اور تمام کمپنیوں کی کاروں کی ترسیلات تاخیر کا شکار ہیں۔

کمپنی نے کہا کہ وہ پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر جلد ترسیلات کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے، کمپنی نے یہ وعدہ بھی کیا ہے کہ صارفین کی درخواست پر ان کی رقم واپس کردی جائے گی جبکہ صارفین پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں