سیکیورٹی خدشات کے باعث بین الصوبائی بارڈر کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 06 اگست 2021
اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال اور 2014 کے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا — وزیر اعظم آفس ٹوئٹر
اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال اور 2014 کے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا — وزیر اعظم آفس ٹوئٹر

افغانستان میں جنگ جیسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کی سول اور عسکری قیادت نے پنجاب اور بلوچستان کی تین سرحدوں پر بارڈر سیکیورٹی خدشات کے باعث بین الصوبائی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں پسماندہ علاقوں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو بالخصوص انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ، پانی، صحت اور تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے منصوبے کی اصولی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سندھ میں قیامِ امن یقینی بنانے اور وہاں کے عوام کو ڈاکوؤں کی حکمرانی سے آزاد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال اور 2014 کے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا، یہ پلان ملک بھر میں سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مرتب کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اس اجلاس میں وفاقی وزرا شیخ رشید، فواد چوہدری، ڈاکٹر فروغ نسیم، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی ایم او میجر جنرل نعمان ذکریا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اور سینئر سول و فوجی افسران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس، افغانستان کی صورتحال، اندرونی چینلجز پر بریفنگ

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو کہا تھا کہ افغانستان میں بدامنی کے باعث ملک کی سرحدی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور بھارت اس صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

ملک میں بالخصوص پنجاب اور بلوچستان کے تین سرحدی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے بین الصوبائی بارڈر کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ سروے آف پاکستان 2021 کو استعمال کرتے ہوئے بارڈر مسائل کو حل کیا جاسکے۔

ان علاقوں میں سلامتی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سول اور پولیس انتظامیہ کو مزید مضبوط بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہوئے اجلاس نے اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور پلان کو مزید مؤثر اور موجودہ وقت کی ضروریات بالخصوص جاسوسی، تخریب کاری اور سائبر کرائم سے متعلق چیلنج کو پورا کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

وزیر اعظم نے پولیس اور مسلح افواج کی قربانیوں کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق کا سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

ٹائٹ گیس کے وسائل استعمال میں لانے کی پالیسی

دوسرے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملک میں گیس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ٹائٹ گیس کے وسائل استعمال میں لانے کی پالیسی مرتب کریں۔

وزیر توانائی حماد اظہر نے گیس کے ذخائر اور کھپت پر بریفنگ دی۔

انہوں نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ ملک میں ٹائٹ گیس کے وافر ذخائر موجود ہیں جو گیس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔


یہ خبر 6 جولائی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں