دوستانہ میچ، افغانستان نے پاکستان کو 3-0 سے ہرا دیا
کابل: منگل کو دس سال بعد کابل میں کھیلے جانے پہلے انٹرنیشنل میچ میں افغانستان کی فٹ بال ٹیم کی پاکستان کے خلاف 3-0 سے کامیابی کے ساتھ ہی اس جنگ زدہ ملک کے طول و عرض میں جشن منایا گیا-
افغانستان نے پہلے ہاف میں سنجر احمدی کے گول کے ذریعے برتری حاصل کی جو ہاف کے اختتام تک قائم رہی۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے گول برابر کرنے کی سرتوڑ کوشش کی مگر حریف ٹیم کے دفاعی کھلاڑیوں نے ان کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا۔
دوسرے ہاف میں بھی افغان کھلاڑی چھائے رہے اور مزید دو گول کرکے برتری کو 3-0 کر دیا، یہ گول عرش اور معروف نے سکور کئے۔
دوسرے ہاف میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں نے مایوس کن کھیل پیش کیا اور کوئی گول سکور نہ کر سکے۔
اس میچ کو دیکھنے کے لئے افغانستان فٹ بال فیڈریشن اسٹیڈیم چھ ہزار تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جنہوں نے قومی جذبات سے مغلوب ہو کر میچ دیکھا اور کامیابی کے بعد نعرے بازی کی-
اس میچ کو فٹ بال کی فروغ امن اور ملکوں کو کھیل کی مشترکہ محبت کی صلاحیت کی علامت کے طور پر تشہیر دی گئی تھی، تاہم اس میچ کے نتیجے کو بہت سے افغان باشندوں نے ایک پرانے اور تلخ حریف پر ایک میٹھی فتح کے طور پر منایا-
میچ میں موجود ایک ستائیس سالہ حکومتی ملازم، شببر احمد کا کہنا تھا کہ وہ فٹ بال کے بہت بڑے مداح ہیں اور ان کے لئے یہ میچ بہت اہم تھا- گو کہ اس میچ کا مقصد دوستی کو فروغ دینا تھا لیکن افغنستان اور پاکستان، بہت سے معاملات میں ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں-
میچ میں خواتین کی بھی ایک قلیل تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی لیکن پاکستان کی حمایت کہیں بھی نظر نہیں آئی حالانکہ کابل میں ہزاروں پاکستانی مقیم ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر کسی دہشت گردی کے واقعے سے بچنے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے-
کابل میں حالیہ سالوں میں عسکریت پسندوں نے بہت سے حملے کیے ہیں جن میں صدارتی محل کے قریب اور سپریم کورٹ حملہ شامل ہیں-
پچیس سالہ ایک تماشائی، احمدزئی فضیلی نے بتایا کہ جب وہ صوبہ وردک سے میچ دیکھنے کے لئے آ رہے تھے تو انہیں روڈ پر افغان طالبان نے روکا لیکن جب انہیں بتایا گیا کہ وہ میچ دیکھنے جا رہے ہیں تو طالبان نے ٹیم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انہیں با آسانی آگے جانے کی اجازت دے دی-
اس میچ کو دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم میں سینئر افغان حکام کے علاوہ کئی غیر ملکی سفیر بھی موجود تھے جن میں برطانیہ کے سفیر بھی شامل تھے-
لیکن میچ کے اختتام کے ساتھ ہی اسٹیڈیم میں خوشی قابل دید تھی- کھلاڑیوں نے تماشائیوں کی بھرپور تالیوں میں قومی پرچم کے ساتھ پریڈ کی اور یہ جشن شہر کی سڑکوں پر بھی ہزاروں افغانوں نے منایا-
واضح رہے کہ افغانستان نے 36 برس بعد اپنی سرزمین پر پاکستان کے خلاف میچ کھیلا، آخری مرتبہ پاکستانی ٹیم نے 1977ء میں کابل میں فٹ بال میچ کھیلا تھا۔
اس دور میں دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے مقابلے ہوا کرتے تھے مگر 1979ء میں افغانستان پر سویت یونین کی حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔
اس سلسلے کا اگلا میچ پاکستان کے شہر لاہور میں دسمبر میں کھیلا جائے گا-












لائیو ٹی وی