کراچی: عیدالاضحیٰ کے ایک ہفتے بعد بھی آلائشیں اٹھائی نہ جاسکیں

شائع July 18, 2022
شہر کے ہر علاقے میں اس گندگی اور آلائشوں سے پیدا ہونے والے تعفن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے  — فوٹو: وائٹ اسٹار
شہر کے ہر علاقے میں اس گندگی اور آلائشوں سے پیدا ہونے والے تعفن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے — فوٹو: وائٹ اسٹار

سنت ابراہیمی کے تحت عیدالاضحیٰ کے موقع پر مویشیوں کی قربانی کے بعد شہر بھر میں کوڑا کرکٹ اور کچرے، آلائشوں کے ڈھیر اور غلاظت نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے والی ٹھیکدار کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کو بے نقاب کردیا ہے۔

شہر کے ہر علاقے میں اس گندگی اور آلائشوں سے پیدا ہونے والے تعفن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد عیدالاضحیٰ کے بعد سے آلائشوں اور گلی کوچوں میں بدبودار ماحول کے ساتھ غلاظت میں تبدیل نظر آیا، عید کے ایام میں مون سون کی موسلادھار بارشوں کے باعث مذبح مویشیوں کی باقیات پانی کے تالابوں اور گڑھوں میں تیرتی رہیں۔

سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور اس کی ماتحت ٹھیکدار کمپنیاں مذبح مویشیوں کی باقیات اور کوڑا کرکٹ کو ان علاقوں سے اٹھانے اور ان کو متعلقہ مقامات پر ٹھکانے لگانے میں ناکام رہیں۔

مزید پڑھیں: عید الاضحٰی اور ہمارا اجتماعی رویہ

سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ نے ہفتے کے روز یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے عید کے چوتھے دن شہر بھر سے 92 ہزار 535 ٹن کوڑا کرکٹ، آلائشیں اٹھا کر کچرے کے لیے مختص مقامات پر ٹھکانے لگا دیا ہے۔

بورڈ نے دعویٰ کیا کہ اس نے کراچی کے ضلع شرقی سے 18 ہزار 520 ٹن، ضلع جنوبی سے 13 ہزار 349 ٹن، ضلع ملیر سے 8 ہزار 303 ٹن، ضلع غربی سے 10 ہزار 177 ٹن، ضلع کیماڑی سے 11 ہزار 163 ٹن، ضلع کورنگی سے 13 ہزار 304 ٹن اور ضلع وسطی سے 17 ہزار 717 ٹن کچرا، آلائشیں اور کوڑا کرکٹ اٹھا کر مختص مقامات پر پھینکا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہر بھر سے اٹھایا گیا کچرا اور آلائشیں مختلف مقامات پر پھینکی گئیں جن میں 36 ہزار 602 ٹن کچرا جام چکرو، 28 ہزار 403 ٹن کچرا گوند پاس اور 20 ہزار 585 ٹن کچرا شرافی گوٹھ کی کچرا کنڈیوں میں ٹھکانے لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کچرے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر کام جلد شروع ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

تاہم سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ان دعووں کے باوجود کچرے اور غلاظت کے ڈھیر نے شہر کے وسط اور ضلع جنوبی کے اولڈ ٹاؤن جیسا کہ کھارادر، میٹھادر، رنچھوڑ لائن اور برنس روڈ کے کئی علاقوں میں کوڑا کرکٹ اور گندگی پھیلا دی ہے جس سے لوگوں کو خاص طور پر بزرگوں اور خواتین کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے جو آلائشوں اور بدبودار پانی میں بلاکس اور پتھروں کے عارضی راستوں پر چل کر اپنے روز مرہ کے کام کرتے ہیں۔

رنچھوڑ لائن کے قریب بوہرہ پیر کی ایک بزرگ خاتون نے بتایا کہ بارشوں کی وجہ سے جمع ہونے والا پانی اتنا غلیظ اور بدبودار ہوگیا ہے کہ ان کو اپنے فلیٹ کی کھڑکیاں تقریباَ ہر وقت بند رکھنی پڑتی ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا کراچی کی قسمت میں ڈوبنا ہی لکھا ہے؟

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مشینری اور عملے کی کمی کی وجہ سے کچرے کو مؤثر طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاسکا اور کچرے کی وجہ سے پورا شہر بدبودار ہوگیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025