بارشوں سے صوبے کے ایک کروڑ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 24 اگست 2022
وزیر اعلیٰ سندھ نے مخیر حضرات سے مدد کی اپیل بھی کی—فوٹو: حکومت سندھ، فیس بک
وزیر اعلیٰ سندھ نے مخیر حضرات سے مدد کی اپیل بھی کی—فوٹو: حکومت سندھ، فیس بک

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے صوبے بھر میں اب تک ایک کروڑ لوگ متاثر ہوچکے جو اس وقت اپنے گھروں سے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

سکھر سے میڈیا بیان جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے حالیہ مون سون بارشوں کے باعث صوبے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بتاتے ہوئے مخیر حضرات سے بھی متاثرین کی مدد کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔

سلسلہ وار ویڈیو پیغامات میں وزیر اعلٰی سندھ نے بتایا کہ اگرچہ حالیہ بارشیں 2010 اور 2011 کی بارشوں سے بھی زیادہ ہوئی ہیں، تاہم اس وقت صوبے کے زیادہ تر روڈ صاف ہیں اور شہروں کو زمینی رابطہ بحال ہے اورمخیر حضرات متاثرہ علاقوں میں جاکر لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2010 میں سیلاب آیا تو دریا کے دائیں جانب آباد علاقے ڈوب گئے جب کہ 2011 میں بارشیں ہوئیں تو دریا کے بائیں جانے آباد علاقے متاثر ہوئے مگر حالیہ بارشوں سے پورا صوبہ متاثر ہوا ہے۔

ان کے مطابق حالیہ مون سون کی بارشوں میں کوئی ایسا علاقہ نہیں ہے جہاں معمول سے 600 فیصد زائد بارشیں نہ ہوئی ہوں۔

انہوں نے اب تک بارشوں سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک صوبے کے ایک کروڑ لوگ متاثر ہو چکے ہیں جو اس وقت اپنے گھروں سے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق حالیہ بارشوں سے 23 اگست تک 15 لاکھ مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے اور 90 فیصد کاشت کار اپنی فصلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں سے صوبے کے 23 اضلاع، 101 تعلقے اور پانچ ہزار 748 دیہ متاثر ہوچکی ہیں۔

انہوں نے حالیہ بارشوں سے اب تک ہلاک ہونے والے مویشیوں کی تعداد سے متعلق بتایا کہ ان کے اعداد و شمار نہیں بتائے جا سکتے۔

سید مراد علی شاہ کے مطابق اس وقت تک صوبے میں بارشوں کے دوران ہونے والے حادثات سے 300 اموات ہو چکی ہیں جب کہ ایک ہزار سے زائد لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ریلیف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ صوبائی حکومت کے پاس اس وقت ٹیںٹس کا اسٹاک موجود نہیں اور انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں سمیت کئی اداروں سے بھی ٹینٹس کی فراہمی کے حوالے سے مدد مانگی ہے۔

انہوں نے بارشوں سے متاثرین افراد کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مخیر حضرات کو آگے آنے کی اپیل کی۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے بارش و سیلاب متاثرین کے لیے فنڈ اکاؤنٹ نمبر ریلیز کردیا ہے، جس میں مخیر حضرات اور اداروں کو بھی عطیات جمع کروانے کی اپیل کی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سے قبل صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ (پی ڈی ایم اے) نے 22 اگست کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ صوبے میں محض 19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 9 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں