معروف کوہستانی شاعر ولی صادق کو وادی دبیر سے ریسکیو کرلیا گیا

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2022
ولی صادق 25 اگست کو آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد سے بالائی دبیر وادی میں پھنسے ہوئے تھے —تصویر: اسکرین گریب
ولی صادق 25 اگست کو آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد سے بالائی دبیر وادی میں پھنسے ہوئے تھے —تصویر: اسکرین گریب

ریسکیو 1122 کی ٹیم نے کوہستانی زبان کے معذور شاعر محمد ولی صادق کو بالائی دبیر وادی کے دشوار گزار علاقے کو پیدل عبور کرکے ریسکیو کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لوئر کوہستان کے ڈپٹی کمشنر شکیل احمد نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ مجھے پیغام ملا تھا کہ ولی صادق 25 اگست کو آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد سے بالائی دبیر وادی میں پھنسے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شاعر سیلاب آنے کے بعد سے صحت کی سہولیات سے محروم تھے جب کہ سیلاب نے وادی کو شدید متاثر کیا، سڑکیں، پل اور دیگر انفرااسٹرکچر تباہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوہستان کا زمینی رابطہ منقطع، شہری اپنی مدد آپ کے تحت مرمتی کام میں مصروف

شکیل احمد نے کہا کہ انہوں نے ولی صادق کو پٹن منتقل کرنے کے لیے ریسکیو 1122 کی ٹیم بھیجی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ریسکیو ٹیم کے بہادر ارکان 12 گھنٹے پیدل سفر کرکے سناگئی گاؤں میں واقع شاعر کی رہائش گاہ پہنچے اور انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر مرکز صحت منتقل کیا۔

لوئر کوہستان میں ریسکیو 1122 کے سربراہ ساجد علی نے کہا کہ ان کی ٹیم کو ولی صادق کو ضلعی ہیڈکوارٹرز پٹن منتقل کرنے میں 2 روز لگے۔

مزید پڑھیں: اپر کوہستان میں سیلاب کے باعث پُل بہہ گیا

انہوں نے کہا کہ میری ٹیم نے مکمل طور پر فالج کا شکار ولی صادق کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر دشوار گزار پہاڑی علاقے ساناگئی سے پٹن پہنچایا۔

اپنی شاعری کی وجہ سے کوہستان کے تینوں اضلاع میں مشہور شاعر ولی صادق نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ میری شاعری نوجوانوں میں تحریک و ولولے کا باعث بنتی ہے لیکن وہ صورتحال بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں جو سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے میری آبائی وادی کے ساتھ پیش آئی۔

پاسنگ آؤٹ پریڈ

خیبر پختونخوا کے 754 پولیس اہلکار پولیس ٹریننگ اسکول سے پاس آؤٹ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: مختلف اضلاع میں بارشوں و سیلابی صورتحال سے تباہی، 18 افراد جاں بحق

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ رینج میرویس نیاز نے پولیس ٹریننگ اسکول میں 42ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے تربیت یافتہ اہلکار خیبر پختونخوا پولیس کی ان عظیم قربانیوں اور شاندار روایات کی پیروی کریں گے جو اس نے صوبے سے عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے پیش کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھانوں میں خواتین کانسٹیبلز کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ خواتین کی شکایات کا ازالہ دوستانہ ماحول میں کیا جاسکے۔

پی ٹی سی ڈائریکٹر ملک اعجاز نے کہا کہ اہلکاروں کو ابھرتے ہوئے چیلنجز سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے سخت تربیت دی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں