پہلا ٹی20: انگلینڈ نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی

20 ستمبر 2022
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
شاہنواز دھانی نے فل سالٹ کو آؤٹ کیا، حیدر علی نے شان دار کیچ لیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
شاہنواز دھانی نے فل سالٹ کو آؤٹ کیا، حیدر علی نے شان دار کیچ لیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
محمد رضوان نے سب سے زیادہ 68 رنز بنائے—فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان نے سب سے زیادہ 68 رنز بنائے—فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان نے ٹی20 کرکٹ میں تیز ترین 2 ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ برابر کردیا—فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان نے ٹی20 کرکٹ میں تیز ترین 2 ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ برابر کردیا—فوٹو: اے ایف پی
معین علی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرلیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
معین علی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرلیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
بابراعظم اور محمد رضوان نے 85 رنز کی اوپننگ شراکت کی—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
بابراعظم اور محمد رضوان نے 85 رنز کی اوپننگ شراکت کی—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر

انگلینڈ کی ٹیم نے 7 میچوں کی ٹی20 سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کی جانب سے دیے گئے 159 رنز کا ہدف آخری اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے باآسانی 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹی20 سیریز کے پہلےمیچ میں انگلینڈ کے قائم مقام کپتان معین علی نے ٹاس جیت کر میزبان پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

شان مسعود نے پاکستان کی جانب سے ٹی20 میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا۔

قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بہترین آغاز کیا اور اور 85 رنز کی شراکت قائم کی۔

محمد رضوان نے 32 گیندوں پر چھکے کے ساتھ اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

بابراعظم کو عادل رشید نے بولڈ کردیا تاہم انہوں نے 24 گیندوں پر 31 رنز بنائے تھے۔

محمد رضوان بہترین بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی20 کرکٹ کی 52 اننگز میں تیز ترین 2 ہزار بنانے کا بابراعظم کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔

ٹیم واپس آنے والے نوجوان بلے باز حیدر علی نے 13 گیندوں پر 11 رنز بنا کر دوسری وکٹ میں 24 رنز کا اضافہ کرنے تک محمد رضوان کا ساتھ دیا اور اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ڈیوڈ ویلی کو کیچ دے گئے۔

حیدرعلی آؤٹ ہونے والے دوسرے بلےباز تھے اور اس وقت پاکستان کا اسکور ایک وکٹ پر 109 رنز تھا۔

محمد رضوان 46 گیندوں پر 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

کیریئر کا پہلا میچ کھیلنے والے شان مسعود بڑی اننگز کھیلنےمیں ناکام ہوئے اور 7 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کے باؤلرز نے پاکستانی بلے بازوں کے قدم بڑے اسکور کی جانب سے بڑھنے سےروک دیا اور اور اپنی ٹیم کے لیے ایک آسان ہدف دلایا۔

محمد نواز کی اننگز 4 رنز تک محدود رہی تاہم افتخار احمد نے 17 گیندوں پر 3 چھکوں کی مدد سے 28 رنز بنائے۔

افتخار احمد آخری اوور کی دوسری گیند پر ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے جبکہ ڈوکیٹ نے باؤنڈری پر ان کا ایک شان دار کیچ تھام لیا۔

نسیم شاہ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے تاہم صفر پر ووڈ کی گیند پر کیوران کو کیچ دےگئے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 158 رنز بنالیے۔

خوشدل شاہ 7 گیندوں پر 5 اور عثمان قادر کسی گیند کا سامنا کیے بغیر اننگز مکمل کرکے چلے گئے۔

انگلینڈ کی جانب سے لیوک ووڈ نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، عادل رشید نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ہدف کے تعاقب میں فل سالٹ اور الیکس ہیلز نے 19 رنز کی اوپننگ کی، جس میں نسیم شاہ کے پہلے اوور میں 14 رنز بھی شامل تھے تاہم شاہنواز دھانی نے اننگز کے تیسرے اوور میں سالٹ کی 10 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ڈیوڈ ملان نے الیکس ہیلز کے ساتھ برق رفتاری سے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کی تاہم عثمان قادر نے ان کو آؤٹ کرکے انگلینڈ کو دوسرا نقصان پہنچایا۔

ملان نے 15 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 20 رنز بنائے۔

شان مسعود نے الیکس ہیلز کا ایک آسان کیچ ایسے وقت میں گرایا جب ٹیم کو وکٹ کی ضرورت تھی اور اس وقت انگلینڈ کا اسکور 82 رنز تھا، اگلی گیند پر ڈوکیٹ نے باؤنڈری حاصل کی۔

تاہم عثمان قادر نے انہیں مزید اجازت نہیں دی اور ایل بی ڈبلیو کردیا، بینڈوکیٹ 17 گیندوں پر 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس میں 2 چوکے شامل تھے۔

انگلینڈ نے 13 ویں اوور کی پانچویں گیند پر ٹیم کی سنچری مکمل کی۔

الیکس ہیلز 40 گیندوں پر 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، انہیں حارث رؤف نےکپتان بابر کے ہاتھوں کیچ کرایا۔

کپتان معین علی اور ہیری بروکس نے پانچویں وکٹ میں اسکور آگے بڑھایا اور آخری اوور کی دوسری گیند پر چوکے مار کر 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرلی۔

ہیری بروکس 25 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 42 اور معین علی ایک چوکے کی مدد سے7 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

عثمان قادر نے 2، حارث رؤف اور شاہنواز دھانی نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل معین علی کا ٹاس جیت کر کہنا تھا کہ یہ ہمارے اور پاکستان دونوں کے لیے بہت بڑا موقع ہے، میں زندگی میں انگلینڈ کی نمائندگی کرنے کے لیے پاکستان زیادہ نہیں آیا اور یہاں بحیثیت کپتان شان دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم میں الیکس ہیلز تین سال بعد واپس آرہے ہیں جو خوش آئند ہے اور اس کے علاوہ بھی متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

بابراعظم نے کہا کہ ہم اپنی صلاحیتیں بہتر کرنا چاہتے ہیں، ایشیا کپ کے بعد ہم مل کر بیٹھے تاکہ مختلف شعبوں میں بہتری لائی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ وکٹ اچھی ہے اور ہم حریف ٹیم پر دباؤ برقرار رکھنا چاہیں گے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

پاکستان: بابراعظم (کپتان)، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، حیدرعلی، شان مسعود، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد نواز، عثمان قادر، حارث رؤف، نسیم شاہ، شاہنواز دھانی

انگلینڈ: معین علی(کپتان)، فل سالٹ، الیکس ہیلز، بین ڈوکیٹ، ہیری بروکس، سیم کیوران، ڈیوڈ ویلی، عادل رشید، لیوک ووڈ، رچرڈ گلیسن

تبصرے (0) بند ہیں