خیرپور ناتھن شاہ سے پانی کی نکاسی میں تاخیر پر سندھ ہائی کورٹ کا اظہار برہمی

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2022
سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب پاکستان کی جانب سے 30 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی
سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب پاکستان کی جانب سے 30 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

سندھ ہائی کورٹ حیدر آباد سرکٹ کے ڈویژن بینچ نے خیرپور ناتھن شاہ سے سیلاب کے بعد پانی کی نکاسی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر دادو کو طلب کرلیا۔

4 ستمبر کو حکام کی جانب سے لگائےگئے 'ریلیف کٹ' کے نتیجے میں ضلع دادو کے مختلف علاقوں سے پانی مسلسل اور تیزی سے کم ہو رہا ہے۔

یہ کٹ منچھر جھیل پر پانی کے بہت زیادہ دباؤ کو کم کرنے کے لیے آر ڈی-14 ڈائک پر لگائے گئے تھے جب کہ اس کے علاوہ مختلف نہروں اور ندیوں پر بھی کٹس لگائے گئے تھے۔

تاہم خیر پور ناتھن شاہ، بھان سید آباد، جوہی اور ضلع کے بعض دیگر علاقوں میں ملک کی تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد مستقبل قریب میں معمولات زندگی بحال ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے پاکستان معاوضہ نہیں، ماحولیاتی انصاف چاہتا ہے‘

حالیہ سیلاب کے دوران صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، صوبے میں موجود ملک کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل منچھر میں پانی کی سطح میں بے انتہا اضافہ دیکھا گیا جب کہ شمالی علاقوں اور بلوچستان سے آنے والا سیلابی پانی جنوب کی جانب سندھ کا رخ کرتا ہے اور اپنے پیچھے موت اور تباہی کی داستان چھوڑ جاتا ہے۔

سندھ میں سیلاب سے لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے، لوگ اپنے آپ کو پانی سے بچانے کے لیے بلند سطح پر موجود سڑکوں کے کنارے سونے پر مجبور ہیں، وہاں صحت کا بحران سر اٹھا رہا ہے اور ہزاروں لوگ اب مختلف بیماریوں، خاص طور پر پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ حیدر آباد بینچ میں خیرپور ناتھن شاہ اور دیگر قریبی دیہاتوں سے پانی کی نکاسی کے عمل سے متعلق متعدد درخواستیں دائر کی گئیں۔

ڈی سی دادو، ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر محمد جمن باہوٹو، دادو ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر احمد علی سمیجو اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعلقہ ہسپتال خیرپور ناتھن شاہ ڈاکٹر سکندر نائچ کے خلاف سیلاب سے متاثرہ افراد کو سہولیات فراہم کرنے میں مبینہ طور پر ناکامی پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے قرض معطلی کے مطالبے پر پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافے کے خدشات

عدالت نے 21 ستمبر کو کیس کی سماعت کی تھی اور 27 ستمبر کو حکام کو بھی طلب کیا تھا۔

درخواست ایڈووکیٹ الطاف سچل اعوان نے دائر کی تھی۔

آج سماعت کے آغاز پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس امجد علی سیہتیو پر مشتمل بینچ نے خیرپور ناتھن شاہ کے اسسٹنٹ کمشنر سونو خان چانڈیو کو ڈی سی دادو سے رابطہ کرکے پانی کی نکاسی کے لیے ٹائم فریم طلب کرنے کو کہا اور ان کی جانب سے ایسا کرنے میں ناکامی پر ان کی گرفتاری سے خبردار کیا۔

ڈی سی دادو کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر خیرپور ناتھن شاہ عدالت میں پیش ہوئے، ڈپٹی کمشنر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونا تھا جب کہ ایک درخواست پر ان کے علاوہ دیگر کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قرض دہندگان کو پاکستان کے قرضوں کی ادائيگياں معطل کردينی چاہئیں، اقوام متحدہ

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے اسسٹنٹ کمشنر خیرپور ناتھن شاہ سے استفسار کیا کہ جب آپ نے عدالت کے جاری کردہ سابقہ احکامات پڑھے ہی نہیں تو آپ ان احکامات کی تعمیل کیسے کر سکتے ہیں؟

اسسٹنٹ کمشنر نے جواب دیا کہ ڈپٹی کمشنر وزیراعظم کی متوقع آمد کے باعث دادو میں موجود ہیں۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم فوٹو سیشن کے لیے آرہے ہیں اور ڈی سی وہاں موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ بارشوں سے متاثرہ لوگوں کو کس قسم کی ادویات فراہم کی جارہی ہیں، متاثرین کے لیے کتنے فنڈز جاری کیے گئے ہیں اور دادو میں کتنے ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

'امدادی کاموں کے دوران فوٹو سیشن'

اسسٹنٹ کمشنر نے ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں میں اپنے محکمے کی جانب سے کیے جانے والے کاموں سے متعلق تصاویر پیش کیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ان کی فراہم کردہ تصاویر کو دیکھنے سے ایسا لگتا ہے جیسے سرکاری حکام علاقے میں پکنک منا رہے ہوں۔

مزید پڑھیں: انسانی حقوق کے عالمی ماہرین کا سیلاب متاثرین کی امداد میں اضافے کا مطالبہ

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے اسسٹنٹ کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو امدادی کاموں کے دوران فوٹو کھینچنے کے لیے فوٹوگرافر کی خدمات حاصل کرنی چاہیے، آپ کی سیلفیز سے ظاہر ہو رہا ہے کہ آپ وہاں مزے کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ خیرپور ناتھن شاہ سے سیلاب کے پانی کی نکاسی کے لیے مرتب حکمت عملی کے بارے میں جاننا چاہتی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ انتظار کر رہے ہیں کہ پانی خود ہی کم ہو جائے، اس دوران عدالت نے پوری کارروائی کے دوران خاموش رہنے والے اے سی سے پوچھا بتائیں خیرپور ناتھن شاہ سے پانی نکالنے کے لیے آپ کے پاس کیا منصوبہ ہے؟

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے خبردار کیا کہ ہم سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے ڈپٹی کمشنر کو حراست میں لینے کے لیے کہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: سیلاب زدہ علاقوں میں گیسٹرو سمیت دیگر بیماریاں پھیلنے سے مزید 6 افراد جاں بحق

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے اسسٹنٹ کمشنر سے کہا کہ وہ فون پر ڈی سی سے رابطہ کریں اور ڈی سی کے جواب سے مطلع کرنے کے لیے ایک گھنٹے میں واپس عدالت آئیں۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا 13 ستمبر کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی تھی۔

13 ستمبر کو عدالت نے حکم دیا تھا کہ خیرپور ناتھن شاہ میں پانی کی نکاسی مشینیں لگانے کے ساتھ ساتھ ضلع دادو کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کے قیام کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں