اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والی سابق رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ شاندانہ گلزار خان کے خلاف اسلام آباد کے خواتین تھانے میں مجسٹریٹ عبدالہادی کی شکایت پر درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ایک نیوز چینل پر پروگرام کے دوران اینکر پرسن کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاندانہ خان نے کہا کہ انہوں نے اپنے شہر پشاور کو جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں بدترین حالات میں دیکھا۔

فوجی جرنیلوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کو پنجاب میں لاہور جیسے بڑے شہروں اور کنٹونمنٹ علاقوں میں بھیجا جانا چاہیے، سندھ اور پنجاب کے برعکس دہشتگردی کا نشانہ ہمیشہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان ہی رہے۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ’شاندانہ خان کے اس جواب پر اینکرپرسن نے بھی حیرت کا اظہار کیا، اُن کے اس بیان کا مقصد ملک میں انتشار، فساد، بے چینی اور خوف پھیلانا تھا‘۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ’شاندانہ خان اپنے اس بیان سے بغاوت، دشمنی اور تعصب پھیلانا چاہتی تھیں اور صوبوں اور علاقوں میں نسلی بنیادوں پر تقسیم پیدا کرنا چاہتی تھیں‘۔

ایف آئی آر کے مطابق شاندانہ خان نے دہشت گردوں کو صوبوں، جماعتوں اور اداروں سے جوڑا، اس کا مقصد ملک میں بدامنی اور صوبائی تعصب پھیلانا تھا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ شاندانہ خان نے ملک کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی اور لوگوں میں حکومت کے خلاف نفرت اور عدم اطمینان پیدا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں