ہم میں سے اکثر افراد ورزش اسی لیے کرتے ہیں تاکہ وزن میں اضافہ نہ ہو، لیکن نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وزن کم کرنے سے زیادہ ورزش کرنا زیادہ ضروری ہے لیکن اس دوران اگر وزن میں کمی نہیں آرہی تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

یونیورسٹی آف کولوراڈو کی جانب سے کی گئی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمی انسان کو زیادہ متحرک کرتی ہے اس کے علاوہ وزن میں کمی اس وقت آتی ہے جب آپ ورزش باقاعدگی سے کرتے رہیں۔

دوسری جانب نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جسمانی تندرستی، وزن، دل کی صحت اور لمبی عمر کے درمیان تعلق سے متعلق ایک نئےجائزے کے مطابق بہتر صحت اور لمبی عمر کے لیے ورزش وزن میں کمی سے زیادہ اہم ہے بالخصوص جب آپ موٹاپے کا شکار ہوں۔

تحقیق میں مرد اور خواتین میں وزن میں کمی اور ورزش کے بارے میں سیکڑوں مطالعات کے نتائج کا تجزیہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ عام طور پر وزن کم کرنے یا خوراک میں پرہیز کرنے کے مقابلے میں ورزش کرنے یا فٹ رہنے سے دل کی بیماریاں اور قبل از وقت موت کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

فینکس میں ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ورزش فزیالوجی کے پروفیسر گلین گیسر وزن کم کرنے کے لیے ورزش سے متعلق بخوبی واقف ہیں۔

کئی دہائیوں سے وہ لوگوں کے جسم کی ساخت اور میٹابولزم کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں بالخصوص جو لوگ موٹاپے کا شکار ہیں۔

ماضی میں سنہ 2015 میں کیے گئے ایک تجربے کے مطابق موٹاپے کی شکار 81 خواتین نے ہفتے میں تین بار 30 منٹ تک چہل قدمی کو اپنی روٹین کا حصہ بنا لیا۔

12 ہفتوں کے بعد ان میں سے چند خواتین کے وزن میں کچھ حد تک کمی آئی، لیکن ان میں سے 55 خواتین کا وزن بڑھ گیا تھا۔

تاہم جن افراد کے وزن میں کمی نہیں آئی ان میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ٹائپ 2 ذیابیطس اور دیگر صحت کے مسائل میں کافی بہتری دکھائی دی، چاہے انہوں نے کوئی وزن کم کیا ہو یا نہیں۔

تاہم حال ہی میں ایک نئی تحقیق کی گئی جو رواں ماہ آئی سائنس میں شائع ہوئی تھی، ڈاکٹر گلین گیسر اور یونیورسٹی آف ورجینیا میں ایجوکیشن اور کائنیولوجی کے پروفیسر سدھارتھ انگادی نے ڈائٹنگ، ورزش، میٹابولک صحت اور لمبی عمر، تندرستی سے متعلق ماضی کے مطالعے کے لیے تحقیقی ڈیٹا بیس کو تلاش کرنا شروع کیا۔

انہیں معلوم ہوا کہ جو لوگ ورزش کرنے کے ساتھ اپنی غذا کا خیال نہیں رکھتے ان کے وزن میں زیادہ کمی نہیں آتی جبکہ جو لوگ ورزش کرنے کے ساتھ اپنی خوراک کا بھی خیال رکھتے ہیں ان کے وزن میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی۔

اس کے علاوہ ورزش کرنے کا وزن کی کمی سے براہ راست تعلق نہیں ہے، اگر موٹاپے کے شکار افراد ورزش کرنا شروع کردیں اور ان کے وزن میں کمی نہیں آرہی تو دوسری طرف ان کی صحت کے دیگر مسائل میں کافی بہتری نظر آئے گی۔

دوسری طرف عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر موٹاپے کا شکار افراد اگر ورزش کرنا شروع کردیں تو ان کی موت کا خطرہ 30 فیصد یا اس سے زیادہ تک کم ہوسکتا ہے لیکن اصل میں ایسا نہیں ہے۔

نئے جائزے میں جن تحقیق کا حوالہ دیا گیا ہے اس سے معلوم ہوا ہے کہ موٹاپے کا شکار افراد میں وزن کم کرنے سے اموات کے خطرات میں کوئی کمی نہیں آتی۔

تبصرے (0) بند ہیں