ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اپنے عہدے سے مستعفی
پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل شان گل نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ 27 جون سے کام جاری نہیں رکھ سکیں گے کیونکہ وہ ذاتی وعدوں کو مزید ملتوی نہیں کرسکتے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گورنر بلیغ الرحمان اور نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں شان گل نے یاد دلایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے مستقل جج کے طور پر تصدیق نہ ہونے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ اور دیگر حکام نے بطور ایڈووکیٹ جنرل کام کرنے کے لیے ان کی دستیابی جاننے کے بارے میں رابطہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے خاص طور پر بتایا گیا تھا کہ یہ تقرر صرف مختصر مدت کے لیے ہے جس کی وجہ سے میں نے اسے قبول کیا۔‘
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جب انہوں نے عہدہ سنبھالا تو ایڈووکیٹ جنرل کے دفتر کو ایک سال سے زائد عرصے سے زیر التوا کئی معاملات کا سامنا تھا، جن میں مختلف محکموں اور عدالتوں سے رائے طلب کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تاہم دفتر میں فی الحال کوئی بقایا معاملہ زیر التوا نہیں ہے۔
شان گل نے پہلے سے کیے گئے ذاتی وعدوں کی وجہ سے 27 جون سے افعال انجام دینے سے معذوری ظاہر کی، جسے وہ مزید ملتوی کرنے کے قابل نہیں رہے، انہوں نے حکام سے درخواست کی کہ وہ 27 جون سے ان کا استعفیٰ قبول کریں۔
شان گل کے استعفیٰ کی خبر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے تبصرہ کیا کہ ’آج ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، جنہیں 9 مئی کے ملزمان کے ’استغاثہ‘ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، نے استعفیٰ دے دیا ہے۔‘
حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل شہزاد الٰہی نے بھی چند ماہ قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جب حکومت مبینہ طور پر آئین کو پامال کرنا چاہتی تھی اور 90 دن کے اندر انتخابات نہیں کروانا چاہتی تھی۔











لائیو ٹی وی