وزیر آباد: پی ٹی آئی لانگ مارچ حملہ کیس کا مرکزی ملزم عدالت میں پیش
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر پارٹی کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں ہونے والی فائرنگ کے مرکزی ملزم کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوہدرہ کے رہائشی نوید نامی ملزم کو مقامی پولیس سخت حفاظتی انتظامات میں وزیر آباد جوڈیشل کمپلیکس لائی۔
ناجائز اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں اسے ایریا مجسٹریٹ حماد رضا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
مجسٹریٹ حماد رضا نے کیس کی سماعت کی آئندہ تاریخ 14 اکتوبر مقرر کی جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر حملے کا کیس انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں زیر سماعت ہے۔
نومبر 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق اور عمران خان سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔
ملزم کو اس واقعے کے فوری بعد پولیس نے جی ٹی روڈ پر واقع اللہ والا چوک کے قریب موجود ایک کمپاؤنڈ سے گرفتار کرلیا تھا۔
سوہدرہ کے رہائشی مسلم لیگ (ن) کے کارکن بتائے جانے والے 2 بھائیوں کو بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا تھا، تاہم بعد میں ان کی ضمانتیں منظور ہونے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔
وزیرآباد صدر پولیس نے مرکزی ملزم کے خلاف 2 الگ الگ مقدمات درج کیے تھے جن میں ایک کیس چیئرمین پی ٹی آئی پر حملے سے متعلق تھا جب کہ دوسرا کیس حملے کے چند روز بعد ملزم کے قبضے سے غیر قانونی پستول کی برآمدگی سے متعلق تھا۔












لائیو ٹی وی