شیر افضل مروت کو قومی اسمبلی کی نشست سے استعفی دینے سے روک دیا گیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکنیت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے باعث پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کو قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے سے روک دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ قدم ایوان زیریں میں اپنے قانون سازوں کی تعداد کو برقرار رکھنے کے لیے پی ٹی آئی کی کوشش ہے کیونکہ مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے اراکین کی تعداد اہم ہوگی۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت نے اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے اور آزاد امیدوار کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے کی پیشکش کی تھی تاہم گوہر علی خان نے کہا کہ وہ استعفیٰ قبول کرنے سے قبل عمران خان سے ملاقات کریں گے۔
جمعے کو پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل فردوس شمیم نقوی نے نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی کرنے پر شیر افضل مروت کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
پارٹی کے ذرائع نے دعوی کیا کہ نوٹیفکیشن ’جعلی‘ تھا،فردوس نقوی نے بعد میں واضح کیا کہ نوٹیفکیشن حقیقی تھا اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی منظوری سے اسے جاری کیا گیا تھا۔
پارٹی نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان نے شیر افضل مروت کو نکالنے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور پارٹی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب سے اس بارے میں پوچھا۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہفردوس شمیم نقوی، عاطف خان، داؤد کاکڑ اور رؤف حسن پر مشتمل چار رکنی کمیٹی افضل مروت کے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تحقیقات کر رہی ہے۔
رؤف حسن کی گزشتہ ماہ گرفتاری کے بعد دیگر تین ارکان نے تفتیش جاری رکھی۔
ایک ذرائع نے مزید کہا کہ کمیٹی نے سوشل میڈیا اور ایک مین اسٹریم میڈیا (چینل) پر شیر افضل مروت کے تازہ ترین بیانات کی بھی نگرانی کی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ افضل مروت کو شو کاز نوٹس جاری کیے جانے کے بعد بھی انہوں نے دوبارہ سرخ لکیر عبور کی اس لیے انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی سے اخراج کی اطلاع کے بعد انہوں نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا اور ایم این اے کے طور پر استعفی دینے کی پیشکش کی لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ پارٹی ممبر قومی اسمبلی کو کھونے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ انہیں مخصوص نشستوں کی نامزدگی کے لیے شمار کیا جائے گا۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ شیر افضل مروت کے دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کی جیل میں پی ٹی آئی کے بانی سے ملنے کی کوشش کی اطلاعات ہیں اور دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ انہیں پارٹی میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔