پاکستان میں حاملہ خواتین کی ہلاکت کی اہم وجوہ ناکافی سہولیات اور کم عمری کی شادیاں ہیں۔ فائل تصویر اے پی
پاکستان میں حاملہ خواتین کی ہلاکت کی اہم وجوہ ناکافی سہولیات اور کم عمری کی شادیاں ہیں۔ فائل تصویر اے پی

اسلام آباد: پاکستان جنوبی ایشیا میں حاملہ خواتین کی ہلاکتوں میں سرِ فہرست ہے۔ کم عمر میں شادی، دورانِ حمل میں پیچیدگیوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے ہرسال ایک لاکھ خواتین میں سے 276 لقمہ اجل بن جاتی ہیں۔

 چونکہ پاکستان میں مجموعی طور پر 64.6 فیصد خواتین ناخواندہ ہیں۔ اس بات کا انکشاف ایک غیر سرکاری تنظیم شرکت گاہ نے کیا ہے۔

 دوسری جانب پاکستان جنوبی ایشیا کے ان ممالک میں بھی آگے ہیں جہاں کم سن لڑکیوں کی شادی کی جاتی ہے یہاں تک کہ بلوغت سے قبل بھی ان کی شادی ہوجاتی ہے۔

 محتاط اعدادوشمار کے مطابق پاکستان ماؤں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اموات میں پوری دنیا میں تیسرے نمبر پر ہیں ۔ صرف دوہزار دس میں ہی پاکستان میں ایک لاکھ نوے ہزار سے زائد بچے لقمہ اجل بن گئے تھے۔

 قومی خبر رساں ایجنسی اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک آفیشل نے بتایا کہ کم عمر اور بچوں کی شادیاں ایک جرم ہے جسے قانون کی شکل دی جانی چاہئے۔

 نیشنل نیوٹریشن سروے دوہزارگیارہ کے مطابق ملک کی بڑی آبادی بھوک اور غذائیت کی کمی کی شکار ہے اور ان میں وٹامن اور دیگر اہم اجزا کی کمی ہے۔

 اس وقت پاکستان میں ہنگامی بنیادوں پر ماں اور بچے کی صحت کیلئے غذائی منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں