• KHI: Sunny 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 21°C
  • ISB: Partly Cloudy 22°C
  • KHI: Sunny 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 21°C
  • ISB: Partly Cloudy 22°C

’کنسٹرکشن پیکیج پرحکومت کا اتفاق رائے نظر آ رہا ہے‘، وزیراعظم سے بزنس کمیونٹی کی ملاقات

شائع March 7, 2025
— فوٹو: اے پی پی
— فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف سے کاروباری شخصیات کی ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئیں، جہاں کاروباری شخصیات نے بجلی سستی اور شرح سود میں مزید کمی کا مطالبہ کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سربراہ یونائیٹڈ بزنس گروپ ایس ایم تنویر نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مارچ کے آخر تک بجلی کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو شرح سود 9 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی، مزید بتایا کہ جس دن بجلی 9 سینٹ اور شرح سود 9 فیصد ہوگی، معیشت چل پڑے گی۔

عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب نے بتایا کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو کنسٹرکشن انڈسٹری کے مسائل سے آگاہ کیا گیا۔

عارف حبیب کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ کےحوالے سے کافی اچھی پیش رفت ہوئی ہے، کنسٹرکشن پیکیج پرحکومت کا اتفاق رائےنظر آرہا ہے۔

سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے وزیر اعظم سے ملاقات میں کاروباری وفد کی سربراہی کی، سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے وزیر اعظم کو ملکی معیشت پر تجاویز دیں۔

گوہر اعجاز نےکارپوریٹ فارمنگ کو فروغ دینےکی سفارشات پیش کیں، انہوں نے وزیر اعظم کو ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے ہر ممکن سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

حکومت کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے، شہباز شریف

قبل ازیں، شہباز شریف نے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ زراعت، صنعتی ترقی اور تجارت کا فروغ حکومت کا ہدف ہے،میکرو اقتصادی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز کاروباری شخصیات سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفد میں گوہر اعجاز، سید یاور علی، عاطف شیخ، فواد مختار، شاہد حسین، ایس ایم تنویر، میاں احسن، سلیم غوری، شہزاد ملک، عثمان ملک، عاطف انعام اور شہزاد اصغر شریک تھے۔

اس موقع پر وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، جام کمال خان، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، حنیف عباسی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی، خوشحالی، پیداوار اور روزگار کے مواقع بڑھانے میں کاروباری برادری کا کردار لائق تحسین ہے، مخلص اور دیانتدار کاروباری برادری ہمارا قیمتی اثاثہ ہے، آپ نے مشکل وقت میں ملکی صنعتی و معاشی ترقی کے لیے اپنا سرمایہ ملک میں لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی کاوشوں کی بدولت ملکی معیشت کا پہیہ چلا، لوگوں کو روزگار ملا، آپ کی مشاورت اور مفید آراء سے ملکی معیشت کی بہتری اور تمام شعبوں میں اصلاحات کا سفر جاری رکھیں گے، کاروباری شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کا مقصد معیشت کی بہتری کیلئے ان کی رائے لینا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الحمدللہ ملکی معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے، شرح سود اور مہنگائی کی شرح میں خاطر خواہ کمی آچکی ہے، حکومت ملک میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے، سرمایہ کاری کا سفر مقامی سرمایہ کاروں سے شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میکرو اقتصادی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں، اب ہمیں روزگار، پیداوار اور برآمدات میں اضافے پر توجہ مرکو ز کرنی ہے، زرعی اور صنعتی ترقی، تجارت کی بہتری ہمارا ہدف ہے، کاروباری برادری اور صنعتکاروں کے مسائل کا حل حکومت کی ترجیح ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ کاروباری حالات کو بہتر بنانے کی کوششوں اور سازگار ماحول کے فروغ کے لیے حکومت بھرپور تعاون کرے گی تاکہ ملک کے مایہ ناز صنعتکار ملک میں خود بھی سرمایہ کاری کریں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی ملک میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کے بارے میں بھی آگاہ کریں اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے اضافہ میں مدد کریں، اگر ملکی سرمایہ کار سرمایہ لگائیں گے تو بیرون ملک سے بھی سرمایہ کاری ہو گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کاروباری شعبہ سے شراکت کی خواہاں ہے، تاکہ معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے، اس سلسلہ میں کاروباری برادری کی مشاورت سے اقدامات کیے جائیں گے، بیرون ملک تعینات ٹریڈ آفیسرز کو تجارت و برآمدت کے فروغ کے حوالے سے واضح اہداف فراہم کئے جا چکے ہیں۔

’چاول کی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پلانٹ پروٹیکشن کا محکمہ تباہی کا محکمہ بن چکا تھا، کسانوں کی محنت اور ویلیو ایڈیشن کی وجہ سے چاول کی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، انٹرنیشنل مارکیٹ میں اس کیلئے گریڈنگ اور سرٹیفکیشن کی ضرورت ہوتی ہے، چین نے 2005ء میں چاول کی گریڈنگ کیلئے پاکستان کو کراچی میں لیبارٹری کے قیام کیلئے گرانٹ دی لیکن اس کا کیا حال ہوا، بدقسمتی سے ہم نے اس گرانٹ سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا اور نئی مشینری برباد ہو گئی، اسے نصب نہیں ہونے دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر شعبے کا جائزہ اجلاس میرے دفتر میں ہو گا، اجلاس میں متعلقہ وزرا، سیکریٹریز اور متعلقہ شعبے کے چار افراد بھی شرکت کریں گے، شعبہ جاتی جائزہ اجلاس ہفتے میں دو بار ہو گا، آئندہ جمعرات کو ہونے والے پہلے اجلاس میں زرعی شعبہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت میں جہاں جس کی بھی غلطی ہو گی اسے جوابدہ بنایا جائے گا۔

کاروباری برادری نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور کاروباری برادری و سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں شرکاء نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، شرکاء نے ملک میں زراعت کی ترقی کے لیے معیاری بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے نیشنل سیڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام پر حکومت کو خراج تحسین پیش کیا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025