15 اپریل تک مطالبات نہیں مانے گئے تو اسلام آباد کا رخ کریں گے، حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کسان کانفرنس سے گفتگو کے دوران کہا کہ 15 اپریل تک مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر ہم لاہور آئیں گے اور وہاں سے اسلام آباد کا رخ کریں گے اور اگر دھرنا دینا پڑا تو وہ بھی دیا جائے گا۔
لاہور میں منعقد کسان کانفرنس سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت جھوٹے دعوؤں سے کسانوں کو ریلیف نہیں دے سکتی، اشرافیہ کو معیشت کا پتا نہیں، اعداد وشمار سے بے وقوف بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند لوگ مافیا بن کر مہنگی چینی فروخت کرکے اربوں روپے کما رہے ہیں، چینی درآمد کریں تو کک بیک لیتے ہیں چینی برآمد کریں تو کک بیک لیتے ہیں جب کہ کسان کو پیسے واپس نہیں کرتے، تمام ملز مالکان حکومت میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم کا ریٹ، عوام کوسستی روٹی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، عوام کے لئے روٹی 10 روپے کی ہونی چاہئے، حکومت کسانوں کے لیے گندم کا 4 ہزار روپے فی من ریٹ کا اعلان کرے، حکومت گندم کے نرخ طے نہیں کر رہی پھر یو ٹرن لے لیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ مسئلہ جماعت اسلامی یا کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، یہ گندم کا مسئلہ نیشنل فوڈ سیکورٹی کا معاملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے ہی اعلان کردہ منصوبے سے پیچھے ہٹ جائے تو پھر کیسی افراتفری پیدا ہوگی، چھوٹا کسان اس لئے بھی گندم لگاتا ہے کہ اس کا اپنےگھرکاچولہا اس سے چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کے اشتہارات دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، یہ اشرافیہ کو کیا پتا کہ پاکستان کی معیشت کیا ہے، اعداد وشمار سے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ زرعی اراضی کو ختم کرکے ہاوسنگ سکیمیں بنا رہے، اس کو کوئی روکنے والا نہیں ہے، کسانوں کے سارے مطالبات بالکل جائز ہیں، حکومت اب جھوٹے دعووں سے کسانوں کو ریلیف نہیں دے سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جب مزدور اور کسان اور نوجوان مجبور ہو کر نکلتے ہیں تو پھر خونی انقلاب آتا ہے، طاقت کے زور پر کسی کے حقوق کو نہیں دبایا جا سکتا، کسان 15 اپریل کو ہر ضلع میں احتجاج کریں۔
مزید کہا کہ 15 اپریل تک مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر ہم لاہور آئیں گے اور وہاں سے اسلام آباد کا رخ کریں گے اور اگر دھرنا دینا پڑا تو وہ بھی دیا جائے گا۔











لائیو ٹی وی