• KHI: Sunny 24.2°C
  • LHR: Sunny 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 16.5°C
  • KHI: Sunny 24.2°C
  • LHR: Sunny 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 16.5°C

امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کیے گئے بل سے کوئی تعلق نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

شائع April 7, 2025
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کا امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کیے گئے دو طرفہ بل سے کوئی تعلق نہیں ہے، جس میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پاکستانی ریاستی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ’ پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ’ نامی یہ بل، مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بشمول سابق وزیر اعظم عمران خان پر ’ مظالم ’ کے حوالے سے، گزشتہ ماہ جنوبی کیرولینا کے ریپبلکن کانگریس مین جو ولسن اور کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹ جمی پنیٹا نے پیش کیا تھا، اس بل کو مزید غور و خوض کے لیے ایوان کی خارجہ امور اور عدلیہ کمیٹیوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد نے اس معاملے کو کم اہمیت دی اور ردعمل میں کہا کہ یہ ( بل ) دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی ’ موجودہ مثبت حرکیات’ کے مطابق نہیں ہے۔

آج اسلام آباد میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے، پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی پارٹی کو اس معاملے سے الگ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ’ امریکا میں پیش کیے گئے بل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔’

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’ امریکی کانگریس میں متعدد بل پیش کیے جاتے ہیں،’ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے خود ابھی تک بل نہیں پڑھا ہے۔

پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد کے بارے میں قیاس آرائیوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نہ تو کسی نے ہم سے رابطہ کیا اور نہ ہی ہمارا ان سے کوئی رابطہ ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا پارٹی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ ہے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہیں ’ امید ہے کہ کوئی راستہ نکل آئے گا’ ؛ تاہم، وہ ایسی کسی پیش رفت سے واقف نہیں ہیں۔

پارٹی کے لائحہ عمل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ اپوزیشن اتحاد کے ساتھ مل کر کیا جائے گا، ’ ہم 15 اپریل کے بعد جے یو آئی ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے جواب کا انتظار کریں گے۔’

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا، اور مستقبل کا جو بھی لائحہ عمل ہوگا، ہم اسے اتحاد کے ساتھ مل کر انجام دیں گے۔

واضح رہے کہ امریکا میں مجوزہ قانون سازی میں پاکستان کی انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات نہ کرنے کی صورت میں 180 دنوں کے اندر پاکستانی آرمی چیف پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بل میں امریکی گلوبل میگنٹسکی ہیومن رائٹس اکاؤنٹ ایبلٹی ایکٹ استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جو امریکا کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں ملوث افراد کو ویزا اور ملک میں داخلے سے انکار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

مسودہ بل میں امریکی انتظامیہ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں سیاسی اپوزیشن پر مبینہ جبر میں ملوث اہم افراد کی شناخت کرے اور انہیں پابندیوں کی فہرست میں شامل کرے۔

یہ بل امریکی صدر کو ان پابندیوں کو ختم کرنے کا اختیار بھی دے گا اگر پاکستان حکمرانی میں فوجی مداخلت ختم کر دے اور تمام ’ غلط طریقے سے حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں’ کو رہا کر دے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025