رحیم یار خان: اغوا برائے تاوان، کچے کے گینگز سے روابط پر 2 ایس ایچ اوز کی ملازمت ختم
رحیم یار خان پولیس میں خدمات انجام دینے والے سب انسپکٹر رینک کے 2 اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز) کو اغوا برائے تاوان کے مقدمات میں بدعنوانی اور کچے کے علاقے کے گینگز سے روابط رکھنے کے الزام میں ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریجنل پولیس افسر بہاولپور رائے بابر سعید نے مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کی سربراہی میں انکوائری ٹیم کی جانب سے نوید نواز واہلہ اور سیف اللہ ملہی کو قصوروار قرار دینے کے بعد انہیں برطرف کرنے کا اعلان کیا، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) جنوبی پنجاب، ملتان نے انکوائری کا حکم دیا تھا۔
اتوار کو جاری ہونے والے آر پی او کے احکامات کے مطابق دونوں افسران، ڈاکوؤں کے ساتھ مل کر اغوا برائے تاوان کے لیے لوگوں کی نشاندہی کر رہے تھے، ان پر الزام ہے کہ دونوں ایس ایچ اوز کے پاس فارم ہاؤسز اور کئی ایکڑ اراضی سمیت جائیدادیں ہیں۔
ان دونوں افسران پر ان لوگوں کو مارنے کرنے کے لیے پولیس انکاؤنٹر کرنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا، جنہوں نے انہیں پیسے نہیں دیے تھے۔
ڈی پی او مظفر گڑھ کی جانب سے کی جانے والی باقاعدہ محکمانہ انکوائری کے دوران سب انسپکٹر (ایس آئی) نوید واہلہ کو میڈیا پالیسی کی خلاف ورزی اور معزز شہری کو دھمکیاں دینے کا بھی قصوروار پایا گیا۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پر مقامی رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) ممتاز احمد چانگ کے خلاف نامناسب اور توہین آمیز زبان استعمال کی۔
مزید برآں، وہ مجاز اتھارٹی کے احکام پر عمل کرنے میں ناکام رہے، کیونکہ انہوں نے اپنے تبادلے کے حکم کے بعد جنوبی پنجاب، ملتان پہنچنے کی اطلاع نہیں دی، اس کے بعد انہیں جنوبی پنجاب ملتان سے ایک بار پھر فارغ کر دیا گیا اور انہیں آر پی او آفس بہاولپور میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
تاہم، وہ ایک بار پھر تعمیل کرنے میں ناکام رہے اور بغیر کسی اطلاع کے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے۔
سیف اللہ ملہی کو ایک خاتون کی گرفتاری میں اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنے کا بھی قصوروار پایا گیا تھا۔












لائیو ٹی وی