بھارت کے سب سے بڑے 2 ارب ڈالر کے بینک فراڈ کا مفرور ملزم بیلجیئم سے گرفتار
بھارت کے سب سے بڑے بینک فراڈ میں ملوث مفرور جیولر میہول چوکسی کو بیلجیئم سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خبر رساں اداے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک ذرائع نے خبر رساں ادارے کو گرفتاری کی تصدیق کردی، میہول چوکسی کے خلاف 7 سال قبل بھارت کے سب سے بڑے بینک فراڈ میں ملوث ہونے کی تفصیلات سامنے آئی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارتی حکومت نے میہول چوکسی کی گرفتاری سے قبل اس کی حوالگی کے لیے درخواست بھیجی تھی، لیکن امکان ہے کہ وہ اسے طبی بنیاد پر چیلنج کرے گا۔
اثاثوں کے لحاظ سے بھارت کے دوسرے سب سے بڑے سرکاری بینک، پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) نے 2018 میں اعلان کیا تھا کہ اس نے ممبئی میں ایک برانچ میں 1.8 ارب ڈالر کے مبینہ فراڈ کا پتا لگایا ہے۔
بینک نے بھارت کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی میں ارب پتی جیولر نیرو مودی اور چوکسی، اس کے چچا اور گیتانجلی جیمز کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیت متعدد اداروں کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرائی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے پی این بی کو دھوکا دیا ہے۔
بھارتی وفاقی پولیس نے میہول چوکسی، نیرو مودی اور دیگر کے خلاف دھوکا دہی کے لین دین میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں دھوکا دہی کے الزامات درج کیے تھے جس کی وجہ سے پی این بی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
ہیروں کی تجارت سے وابستہ دونوں تاجروں نے کسی بھی غلط کام کے ارتکاب سے انکار کیا ہے۔
میہول چوکسی نے 2018 میں ایک خط میں کہا تھا کہ ’تحقیقاتی ایجنسیاں پہلے سے طے شدہ ذہن کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور انصاف میں مداخلت کر رہی ہیں‘۔
نیرو مودی اس معاملے میں اپنے مبینہ کردار کی تفصیلات منظر عام پر آنے سے پہلے ہی 2018 میں بھارت سے فرار ہو گئے تھے، انہیں 2019 میں برطانیہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ وہاں حراست میں ہیں، حالانکہ وہ حوالگی کی ایک اپیل ہار چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایک پاکستانی نژاد کینیڈین بزنس مین جس پر 2008 میں ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں مدد کرنے کا الزام تھا، نئی دہلی پہنچا تھا جب امریکا نے اسے دہشت گردی کے ایک کیس میں اس طرح کے پہلے تبادلے میں حوالگی کی تھی۔












لائیو ٹی وی