پاکستان تیز رفتاری سے آگے بڑھنا چاہتا ہے، نوجوانوں کو مواقع دینا ضروری ہے، وزیراعظم

شائع April 16, 2025
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے، اسے ہم سب نے مل کر ترقی دینی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے، اسے ہم سب نے مل کر ترقی دینی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہے، اور اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنا چاہتا ہے، اس کے لیے نوجوانوں کو مواقع دینا ضروری ہے۔

اسلام آباد میں زرعی شعبے میں تربیت کے لیے ایک ہزار زرعی گریجویٹس میں سے پہلے 300 طلبہ کو چین بھجوانے کے سلسلے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو دوبارہ زندہ کرنا ہے، زرعی جامعات کو آباد کرنا ہے تاکہ ہمارے نوجوان کھیت کھلیانوں کو چار چاند لگاسکیں، امید ہے آپ دن رات محنت کرکے پاکستان کی عزت میں بے پناہ اضافہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں، آج ایک اہم دن ہے جب ہمارے نوجوان زرعی گریجویٹ زراعت کے شعبے میں جدید تربیت کے حصول کے لیے پاکستان کے سب سے قریبی دوست ملک چین روانہ ہو رہے ہیں، آپ زراعت میں مہارت حاصل کریں، بعض بچے گریجویشن کرکے کہتے ہیں ہم نے کھیت نہیں سنبھالنے، ہم پڑھ لکھ گئے ہیں، اب ہم بابو بنیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں کہتا ہوں آپ بابو بھی بنیں لیکن اپنے دیہات میں جاکر انٹرپرینیوزشپ کا آغاز کیوں نہیں کرتے، ہم آپ کو سبسڈائز نرخوں پر قرض دیں گے، وسائل فراہم کریں گے تاکہ آپ زرعی برآمدات میں اضافہ کریں، ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ چین جانے والے یہ طلبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے ہم آہنگ شعبہ جات میں تربیت حاصل کریں گے اور زراعت میں چین کی ترقی اور جدت طرازی سے مستفید ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سب کا سانجھا ملک ہے، جب تک چاروں اکائیاں مل کر محنت نہیں کریں گی تو مقصد پورا نہیں ہوگا، اگرایک یا دو صوبے آگے اور باقی 2 پیچھے رہے تو یہ ترقی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دورہ چین میں صدر شی جن پنگ کے آبائی علاقے میں واقع زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا تو حیران رہ گیا، وہاں زراعت کے حوالے سے سہولتوں اور جدت کو دیکھ کر اسی وقت فیصلہ کر لیا تھا کہ ایک ہزار نوجوان پاکستانیوں کو یہاں تربیت کے لیے بھیجنا ہے، چینی صدر نے میری اس درخواست کو منظور کیا جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے زرعی گریجویٹس چین کی زرعی شعبے میں کی گئی ترقی کا مشاہدہ کریں گے اور چین کی زراعت میں ترقی سے استفادہ کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے، ہماری حکومت زرعی شعبے کی استعدادکار بڑھانے کے لیے پر عزم ہے، اس پروگرام کے لیے مختلف محکموں اور اداروں کا اہم کردار ہے، جنہوں نے میرٹ پر چین جانے والے طلبہ کے انتخاب کو ممکن بنایا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کچھ تربیتی پروگرامز میں 45 سے 50 سال کے عمر والے سرکاری افسران شرکت کرتے تھے، تاہم ہم نے نوجوانوں کو موقع دیا کہ وہ چین جاکر زرعی تربیت حاصل کرکے آئیں، سرکاری افسران کا تربیت پر جانا کوئی بری بات نہیں، لیکن جس کا کام اسی کو سانجھے، اب ہمیں نوجوانوں کو مواقع دینے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کے معمار پاکستان کو جدید سمت میں زرعی ترقی کی جانب لے جاسکیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ چین جانے والے طلبہ میں پاکستان کے تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے طلبہ شامل ہیں، انہوں نے طلبہ سے میرٹ کے پیمانے کے حوالے سے سوال کیا تو تقریب میں شریک طلبہ نے زوردار تالیاں بجاکر میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کی تائید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا کوٹہ 10 فیصد زائد رکھا ہے، کیونکہ جب سے میں خادم اعلیٰ پنجاب تھا، تب سے بلوچستان کے طلبہ کا 10 فیصد زائد کوٹہ رکھتا آرہا ہوں، اسی لیے اس پریکٹس کو ہم نے برقرار رکھا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025