صارفین کو گمراہ کرنے پر ہنڈائی موٹرز پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے نشاط ہنڈائی موٹرز پر معروف ایس یو وی ’ہیونڈائی ٹوسان‘ کی لانچ کے موقع پر گمراہ کن مارکیٹنگ کرنے پر کمپنی پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ نشاط ہنڈائی نے 2020 میں سوشل میڈیا پر ایک بڑے لائیو ایونٹ میں ٹوسان گاڑی متعارف کرائی اور دعویٰ کیا تھا کہ اس کی ’تعارفی قیمت‘ 48 لاکھ 99 ہزار روپے اور دوسرے ماڈل کے لیے 53 لاکھ 99 ہزار روپے ہوگی۔
تاہم، کمپنی کی جانب سے یہ خصوصی قیمتیں صرف 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے لیے دستیاب رہیں، اور اس حوالے سے کسی قسم کا مناسب اور واضح ڈیسکلیمر نہیں دیا گیا تھا بلکہ بہت چھوٹا اور مشکل سے پڑھنے والا ’محدود مدت کے لیے‘ کا نوٹ دیا گیا تھا۔
اس مختصر وقت کے بعد ہی ہنڈائی نے قیمتوں میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا اور اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا سے پرانی قیمتوں کا ذکر ہٹا دیا۔
اس حوالے سے انکوائری کے بعد کمیشن نے قرار دیا کہ یہ کمپنی کی جانب سے یہ حکمت عملی صارفین کے لیے گمراہ کن اور غیر منصفانہ تھی۔
کمپنی نے پیشکش کی شرائط واضح طور پر بیان نہیں کیں، جس سے صارفین میں کنفیوژن پیدا ہوئی، اس کو ’بیٹ ایڈورٹائزنگ‘ (جھانسہ دے کر اشتہار دینا) کا کیس قرار دیا گیا، جہاں کم قیمت دکھا کر صارفین کو متوجہ کیا جاتا ہے، اور پھر فوری طور پر وہ قیمت ختم کر دی جاتی ہے۔
کمیشن نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہنڈائی کمپنی دیگر ممالک میں بہتر مارکیٹنگ کے اصول اپناتی ہے، لہٰذا پاکستانی صارفین کو بھی وہی معیار ملنا چاہیے۔
یہ جرمانہ تمام کمپنیوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ دیانتدارانہ اشتہار بازی ضروری ہے، عوام کو گمراہ کرنے کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔