حکومت کا انٹرنیشنل فوڈ چین پر توڑپھوڑ پر اظہار مذمت، ہرصورت سیکیورٹی یقینی بنانے کا عزم

شائع April 19, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل فوڈ چینز پر ہونے والے واقعات نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ اس حوالے سے پوری کارروائی کی گئی ہےاور سرمایہ کار کی ہر صورت سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

فیصل آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور آئین دو ٹوک بات کرتا ہے، وہ بھی کر دی گئی ہے، پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری چاہے وہ سی پیک میں ہو، ریکوڈک میں ہو، مائنز اینڈ منرلز میں ہو، وہ پاکستان میں فوڈ چینز میں ہو، ان کی حفاظت ہمارا فرض ہے، اور ہم یہ فرض نبھائیں گے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ کسی بیرون ملک سے آئے سرمایہ کار کو یہ شکایت نہیں ہوگی کہ اسے سیفٹی اور سیکیورٹی نہیں ملی، حکومت اور وزارت داخلہ میں 24/7 ہیلپ لائن ہے، کسی قسم کا اس طرح کا واقعہ ناقابل برداشت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم پوری دنیا میں یہ کہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور جب دنیا یہاں سرمایہ کاری کرے تو یہاں سے چند شرپسند یا ایسے لوگ جو خود کنفویژ ہیں، وہ کسی وجہ سے حملہ آور ہوں اور نقصان پاکستان اور پاکستان کے مفاد کا ہو۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ انٹرنیشنل فوڈ چینز پر ہونے والے واقعات نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ اس حوالے سے پوری کارروائی کی گئی ہے، آج یہ فوڈ چین پورے پاکستان میں بڑے پرُامن طریقے سے اپنا کام کررہی ہے، اس کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ کسی قسم کی ان کو رکاوٹ نہ آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس حوالے سے فعال ہوئی ہے اور کل سے پورے پاکستان میں کوئی واقعہ نہیں ہوا، اور مجھے امید ہے کہ آئندہ اس طرح کا کوئی واقعہ نہیں ہوگا، جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں، وہ نادم ہیں اور معافی چاہتے ہیں، اور ان لوگوں نے خود کہہ کر اپنی اظہار ندامت کی ویڈیوز بنا کر دی ہیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ میں صوبائی حکومتوں کا شکر گزار ہوں کہ صوبائی حکومتوں نے بہترین کارروائی کی ہے، کسی صوبائی حکومت نے اس میں کوئی رعایت یا اس میں کوئی کمی کوتاہی نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی مذہبی جماعت نے یہ نہیں کہا کہ اس طرح کا کوئی واقعہ ہوگا، میں شکرگزار ہوں مذہبی جماعتوں کا، جنہوں نے خود کو اس سے الگ کیا ہے، یہ چند انفرادی حیثیت میں لوگوں نے کیا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس طرح کی ویڈیوز آ جاتی ہیں، جو نفرت انگیز ہوتی ہیں، اس کا پھر اسی طرح ردعمل آجاتا ہے، سوشل میڈیا پر بھی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی اس کی تفتیش کررہی ہے، کسی قسم کی ایسی ویڈیا یا اس قسم کی اشتعال انگیزی پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ذمہ دار ملک ہیں، باہر سے آئے ہوئے سرمایہ کار کے لیے ہر صورت سیفٹی اور سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ اس فوڈ چین میں کون کام کرتا ہے، آپ کے اور میرے بھائی، بہن کام کرتے ہیں، اور ان میں سے 99 فیصد لوگ مسلمان ہیں، یہ سارا سامان بھی وہ پاکستان میں کسی نہ کسی وینڈر سے لیتے ہیں، وہ پرافٹ پاکستانیوں کو ہو رہا ہے، یہ چینز 100 فیصد ٹیکس ادا کرتی ہیں جبکہ جن پاکستانیوں کے اس طرح کے کاروبار ہیں وہ ٹیکس چوری کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ٹیکس پورا دے، جو قانون کا احترام کرے، جو ملازمت روزگار دے، جو سرمایہ کاری ڈالرز میں لے کر آئے، افسوس کی بات ہے کہ ہم اس کو کسی سے لنک کرکے اپنی اشتعال انگیزی کریں اور اس کے بعد فتوے موجود ہوں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ کیا بہت سارے اسلامی ممالک میں یہ فوڈ چینز نہیں ہیں؟ ہم عمرہ اور حج کے لیے جاتے ہیں، حاجی اسی فوڈ چین سے لے کر کھانا کھاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مؤقف فلسطین کے بارے میں خصوصاً وزیراعظم کا مؤقف سب سے نمایاں رہا ہے، ہم نے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، اگر پوری دنیا میں کہیں فلسطینی طلبہ آ کر پڑھ رہے ہیں، تو وہ صرف پاکستان ہے۔

آؤٹ لیٹس پر حملے

واضح رہے کہ 8 اپریل سے 9 اپریل کو کراچی میں کم از کم تین ریستورانوں پر حملہ کیا گیا، ایک اور 10 اپریل کو ناکام بنایا گیا، پولیس کے مطابق فوری طور پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی ایسے حملے دیکھنے میں آئے جیسے شرپسندوں نے میرپورخاص میں ایک ریسٹورنٹ کو آگ لگا دی اور اگلے دن لاڑکانہ میں کے ایف سی کے آؤٹ لیٹ پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ایک فاسٹ فوڈ چین کے آؤٹ لیٹ پر پتھراؤ کرنے اور نقصان پہنچانے پر ٹی ایل پی کے 11 کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

14 اپریل کو راولپنڈی پولیس نے کہا تھا کہ بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چین کے آؤٹ لٹ پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) کیمروں کے ذریعے شناخت کرلی گئی، اگلے روز اسلام آباد پولیس نے بتایا تھا کہ 5 افراد کو حراست میں لیا ہے جو دارالحکومت کے ای 11 سیکٹر میں ایک ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ میں ملوث تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025