پنجاب اسمبلی: نواز شریف کینسر انسٹیٹیوٹ کے قیام سمیت 5 بل منظور، گندم کے مسئلے پر اپوزیشن کا احتجاج
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025ء سمیت پانچ بل کثرت رائےسے منظور کرلیے گئے، گندم کی امدادی قیمت نہ کرنے کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ایوان میں گندم کی پالیسی ایک مرتبہ پھر موضوع بحث بنی رہی، معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول سلمی بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسان کی مشکلات ہماری مشکلات ہیں، وفاق کے فیصلے کے بعد اب کوئی بھی صوبائی حکومت گندم کی قیمت کا تعین کرے گی اور نہ ہی خریدے گی۔
حکومت پنجاب نے دو بار کسان پیکج دیا گندم بوئی کٹائی کے وقت دیا گیا، سیاسی شوروغل کے نام پیکجز کے اعلانات کے باوجود تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کہاگیا گندم کسان نہیں اگائے گا تو پانچ لاکھ کسان کارڈ سے پچپن ارب روپے کی بلا سود کھاد بیج اور ادویات کی خریداری ہوئی، ساڑھے نو ہزار ٹریکٹر ز سبسڈی پر دیے گئے، دس لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی دی، سپر سیڈرز کےلیے آٹھ ارب روپے کی سکیم متعارف کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب میں گندم کےلیے ایک ہزار فری ٹریکٹر کسانوں کو دے گی، نیا نظام الیکٹرونک وئیر سسٹم سے کسان اپنی گندم کو اسٹور کرکے اپنی گندم کا ستر فیصد بینک سے پیسے وصول کرے گا۔
دوسری جانب اپوزیشن اراکین نے گندم کی امدادی قیمت کااعلان نہ کرنے پر سیٹوں پر کھڑے ہوکر احتجاج اور ’ کسان دشمن حکومت ’ کے بینرز آویزاں کیے اور احتجاجاً اسپیکر ڈائس کے آگے زمین پر بیٹھے رہے۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ اس سال 16 لاکھ ایکڑ کم گندم اگائی گئی ہے، حکومت اپنے اخراجات پر کٹوتی لگا کر گندم خریدے۔
انہوں نے کہا کہ تین سو ارب روپے کا زراعت میں فائدہ دیا تو فائدہ کہاں گیا جب گندم سڑکوں پر رل رہی ہے، کسان گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر خود کشیاں کررہا ہے۔
اسمبلی اجلاس میں نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025ء کا بل منظور کرلیا گیا، بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ہسپتال 935بیڈ پر مشتمل ہسپتال ہوگا، یہ بل ایک آزاد ادارہ قائم کرے گا جس میں بورڈ آف گورنرز، ایک ایگزیکٹو کونسل، ایک ڈین اور ماہر ڈائریکٹرز ہوں گے۔
اسمبلی میں دی پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025ء ، دی پنجاب پریونشن اینڈ کنٹرول آف تھیلیسمیاء بل 2024ء پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، یہ بل حکومتی رکن سید علی حیدر گیلانی نے ایوان میں پیش کیا۔
اسمبلی میں پیش کیے گئے دی پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیم بل 2025ء ، دی امپرئیل ٹیوٹرل کالج بل 2025ء ، دی لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025ء ، دی سائوتھ ہل یونیورسٹی بل 2025ء ، دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025ء پیش کیے گئے جنہیں دو ماہ کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔
اسی طرح دی پرونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025ء ، دی پرونشل اسمبلی آف دی پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025ء ، دی ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025ء ، دی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025ء بھی دو ماہ کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں مفاد عامہ سے متعلق کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہر آٹھ میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ صوبہ پنجاب کی 13 کروڑ آبادی ہے جبکہ کینسر کے مریضوں کے لیے سرکاری سطح پر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔
اسمبلی میں پنجاب اور کے پی میں دہشتگردوں کے حملہ کو ناکام بنانے پر خراج تحسین کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
اس کے علاوہ پیر سید اعجاز علی شاہ گیلانی کے عرس کے موقع پر مقامی چھٹی کی قرارداد بھی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔












لائیو ٹی وی