خارس ہاؤس کیس: ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو شوکاز نوٹس جاری

شائع May 6, 2025
— فوٹو: ایکسپریس نیوز
— فوٹو: ایکسپریس نیوز

ترجمان چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا ہے کہ خارس ہاؤس کیس میں ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو شوکاز نوٹس جاری جاری کردیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کے حکم پر خارس ہاؤس کی غیر قانونی مسماری پر تحقیقات مکمل ہوگئیں۔

ترجمان چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی نے خارس ہاؤس کی غیر قانونی مسماری کی رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو جمع کروادی۔

ترجمان کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں ایس بی سی اے افسران اور مالک جائیداد کے خلاف ایف آئی آر درج اور ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے۔

چیف سیکریٹری نے تاریخی عمارت مسمار کرنے پر ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ساؤتھ اشفاق حسین، ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ آغا کاشف، اور جائیداد کی مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ساؤتھ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ کو معطل کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق خارس ہاؤس کی مسماری میں ایس بی سی اے افسران نے جان بوجھ کر قوانین کی خلاف ورزی کی، تاریخی عمارت کو جان بوجھ کر عید کی تعطیلات کے دوران مسمار کیا گیا۔

رپورٹ میں عمارت کی مسماری میں ثقافت و ورثہ محکمہ کو نظر انداز کرنا سنگین غفلت قرار دیا گیا۔

انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ خارس ہاؤس کیس میں سرکاری افسران اور مالک جائیداد کی ملی بھگت تھی جب کہ مسماری کے دوران ایس بی سی اے نے عدالتی حکم کا غلط حوالہ دیا۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے تمام تاریخی عمارتوں کا سروے اور نقشہ سازی کا حکم دے دیا اور سندھ کی محکمہ ثقافت کو تاریخی عمارتوں کی وجیلینس کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ عیدالفطر کی چھٹیوں کے دوران کلفٹن کے باتھ آئی لینڈ میں واقع ایک تاریخی عمارت ’خارس ہاؤس‘ کو غیر قانونی طور پر مسمار کر دیا گیا تھا، حالانکہ یہ عمارت سرکاری طور پر محکمہ ثقافت و ورثہ کی فہرست میں شامل تھی۔

سندھ کے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

سندھ محکمہ ثقافت کے مطابق یہ عمارت ایک محفوظ ورثہ قرار دی گئی تھی تاہم، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے گزشتہ سال اکتوبر میں اس عمارت کو گرانے کی منظوری دی تھی، جسے محکمہ ثقافت نے غیر مجاز قرار دیا تھا۔

سندھ محکمہ ثقافت و نوادرات کے ڈائریکٹر جنرل عبد الفتاح شیخ کے مطابق عمارت کو گرانے کا عمل 28 مارچ کو شروع ہوا اور اگلے ہی روز تک تقریباً 90 فیصد کام مکمل کر لیا گیا۔

مزید کہا کہ منظوری کے بعد توڑ پھوڑ کے عمل کو جان بوجھ کر کئی مہینوں تک مؤخر رکھا گیا،جو عید کی چھٹیوں کے دوران منصوبہ بندی کے تحت مکمل کیا گیا تاکہ کسی قسم کی جانچ پڑتال سے بچا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025