اسلام آباد ہائیکورٹ: روسی سفارتکار کو خفیہ معلومات دینے پر پولیس افسر کی سزا کالعدم قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ نے روسی سفارت کار کو خفیہ معلومات دینے کے الزام میں پولیس افسر کو سنائی گئی سزا کالعدم قرار دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے روسی سفارت کار کو خفیہ معلومات پہنچانے کے مقدمے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) ظہور کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سزا کے خلاف اپیل منظور کی، اے ایس آئی ظہور کے خلاف 13 دسمبر 2021 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے 18 مئی 2024 کو ظہور کو 3 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت عالیہ نے سماعت مکمل کر کے اپیل منظور کرنے کا زبانی حکم جاری کیا، کیس کا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، اے ایس آئی ظہور کی سزا کے خلاف عدالت عالیہ نے اپیل منظور کرلی، جس کے بعد پولیس افسر کو ریلیف مل گیا۔
عدالت عالیہ نے قرار دیا تھا کہ نیکٹا اور وزارت داخلہ کی تھریٹ الرٹ رپورٹس کو خفیہ معلومات یا خفیہ دستاویز نہیں کہا جاسکتا۔
واضح رہے کہ 15 دسمبر 2021 کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی وِنگ نے غیر ملکی سفارت کار سے حساس معلومات کا تبادلہ کرنے والے اسلام آباد پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کو گرفتار کیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے عہدیدار نے بتایا کہ ملزم گولڑہ پولیس اسٹیشن میں بطور اے ایس آئی تعینات تھا اور ایجنسی اس کی نگرانی کر رہی تھی۔
ملزم کو خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا تھا، ایف آئی اے کو خبر موصول ہوئی کہ ملزم میٹرو بس اسٹیشن جناح ایونیو پر غیر ملکی سفارت کار سے ملے گا اور معلومات اور اس سے متعلق دستاویزات فراہم کرے گا، جو کہ ملک مخالف عمل ہے۔