الیکشن کمیشن نے پنجاب کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات بے بنیاد قرار دیدے
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب کے حلقہ پی پی 52 سمبڑیال میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے دھاندلی کے الزامات بے بنیاد قرار دے دیے۔
ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمشنر پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کے پی پی 52 سیالکوٹ میں دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ہیں، راجا پرویز اشرف کے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ٹھوس شواہد کے ساتھ شکایت درج کریں، الیکشن کمیشن تمام شکایات کا فوری ازالہ کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے مختلف پولنگ اسٹیشنز کو بند کرنے کی خبر سراسر جھوٹ ہے، تمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ پر امن طریقے سے جاری رہی۔
اس سے قبل، پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکریٹری سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ سیالکوٹ میں الیکشن کے دوران کئی چہرے بے نقاب ہو رہے ہیں، اور پیپلز پارٹی پھر سے عروج کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ن لیگ کی بدمعاشی کسی صورت قابل قبول نہیں، ن لیگ کو تو شام کو فارم 47 کے ذریعے نتائج ملنے ہوتے ہیں، متراں والی پولنگ اسٹیشن پر سنگین بے ضابطگیاں رپورٹ ہو رہی ہیں اور لیگی کارکن عوام کو ہراساں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے بھی ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں نے وہاں غنڈا گردی کا ثبوت دیا، پولیس کی سرپرستی میں غنڈہ گردی کی گئی۔
بعد ازاں، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ سمڑیال ضمنی الیکشن مسلم لیگ (ن)بڑے مارجن سے جیتے گی، پنجاب کے عوام مریم نواز پر مکمل اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 400 ووٹ لینے والی جماعت دھاندلی کی شکایت کرتی ہے جب کہ عام انتخابات کے بعد شیخوپورہ سمیت تمام ضمنی الیکشن بھی مسلم لیگ(ن) ہی بڑی لیڈ سے جیتی تھی۔












لائیو ٹی وی