عمران خان نے چوتھی بار بھی پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا

شائع June 2, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چوتھی بار بھی پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نے لاہور پولیس کی ٹیم کے ساتھ شامل تفتیش ہونے سے چوتھی بار بھی انکار کیا، انہوں نے پولی گراف، فوٹوگرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ بھی نہیں کرائے۔

پولیس ٹیم ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) آصف جاوید کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی تھی، ٹیم میں پنجاب فرانزک کے ایکسپرٹس بھی شامل تھے۔

عمران خان لاہور پولیس ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے، پولیس ٹیم اڈیالہ جیل میں 4 گھنٹے تک انتظار کرنے کے بعد واپس روانہ ہوگئی۔

لاہور پولیس کی ٹیم 9 مئی مقدمات کی تفتیش کے لیے ٹیسٹ کرنے اڈیالہ جیل آئی تھی، عمران خان پہلے بھی 3 مرتبہ لاہور پولیس ٹیم کو ٹیسٹ کرانے سے انکار کر چکے ہیں۔

تاہم، 26 مئی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پراسیکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کا جواب جمع کرایا، جس میں ڈی ایس پی لیگل نے مؤقف اپنایا کہ جب تک یہ ٹیسٹ نہیں ہوں گے، تفتیش مکمل نہیں ہو سکے گی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسران عمران خان کے ساتھ تعاون کریں گے اور انصاف ہوتا نظر آئے گا، اور یہ کہ عمران خان کو بھی تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

بعد ازاں، عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے پولیس سے 9 جون کو رپورٹ طلب کرلی۔

پس منظر

یاد رہے کہ 14 مئی کو لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دی تھی۔

9 مئی کے مقدمات میں پولیس نے عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹوگرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس کے لیے پراسیکیوشن نے انسداد دہشت گردی عدالت میں باقاعدہ درخواست جمع کرائی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی واقعات کے حوالے سے سچائی جانچنے کے لیے پولی گرافک سمیت دیگر ضروری سائنسی ٹیسٹ کروائے جانا اہم ہے۔

تاہم، عدالت میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواست کی سخت مخالفت کی تھی۔

ابتدائی دلائل میں ان کا کہنا تھا کہ 2 سال بعد ایسی درخواست دائر کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025