• KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C

پاکستان کا ایس سی او ترقیاتی بینک کے قیام کی بھرپور حمایت کا اعادہ

شائع June 3, 2025
فوٹو: اے پی پی
فوٹو: اے پی پی

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اقتصادی تعاون ایجنڈے سے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے بیجنگ میں منعقدہ ایس سی او وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں جاری سالانہ بجٹ اجلاس کی وجہ سے اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے ایس سی او کے وژن اور اصولوں کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس سی او ’ شنگھائی اسپرٹ’ اور ایس سی او چارٹر کے مطابق علاقائی تعاون کو فروغ دینے، اقتصادی تعلقات کو بڑھانے اور مشترکہ خوشحالی کے لیے کام کرنے کے لیے ایک لازمی پلیٹ فارم ہے۔

وزیر خزانہ نے ایس سی او کے فریم ورک کے اندر اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیاتی انضمام میں تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور صلاحیت سازی کے پروگراموں جیسے اقدامات کی تجویز پیش کی جو تمام رکن ممالک کو باہمی فوائد فراہم کر سکتے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے ایس سی او ڈیولپمنٹ بینک کے قیام کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا، اور اسے ’ بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت کی حمایت، ترقی کو فروغ دینے اور علاقائی اقتصادی انضمام کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم ادارہ’ قرار دیا۔

فنانس ڈویژن کے مطابق وزیرخزانہ نے کہا کہ ’ پاکستان اس ( ایس سی او ڈیولپمنٹ بینک) کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے، یہ بینک بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مالی امداد کا ایک اہم ذریعہ فراہم کرے گا، جس سے علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام میں اضافہ ہوگا۔’

انہوں نے بینک کو مستقبل بین ادارہ قرار دیا، جو اپنے کاموں میں ڈیجیٹل فنانس، فن ٹیک جدت، اور گرین فنانسنگ کے آلات کو شامل کرے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کے قیام سے متعلق ہونے والی تکنیکی بات چیت میں سرگرمی سے حصہ لینے کا منتظر ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ’ ہم بینک کو ایسا ادارہ سمجھتے ہیں جس سے جدت کو فروغ ملے گا، اور جو ڈیجیٹل فنانس، ڈیجیٹل سلوشن اور گرین فنانسنگ میکانزم کو اپنے بنیادی کاموں میں ضم کرے گا، ہم ایس سی او ترقیاتی بینک کے قیام کی تکنیکی تفصیلات پر بات چیت کے منتظر ہیں۔’

انہوں نے ایس سی او نیٹ ورک آف فنانشل تھنک ٹینکس کے فعال ہونے کا بھی خیرمقدم کیا، اسے ایک بروقت اقدام قرار دیا جو رکن ممالک کے درمیان شواہد پر مبنی تحقیق، اسٹریٹجک وژن، اور پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دے گا، اور جو ’ ہماری مالی تعاون میں علاقائی تجزیہ اور اسٹریٹجک وژن کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔’

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان کی جاری اصلاحاتی کوششوں پر مزید زور دیا جس کی وجہ سے نمایاں میکرو اکنامک استحکام آیا ہے اور پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

اقتصادی استحکام کے حوالے سے، جن شعبوں میں اصلاحات کی گئی ہیں ان میں مالیاتی نظم و ضبط، اہم اقتصادی اشاریوں میں بہتری، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، شرح مبادلہ کا استحکام، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ شامل ہیں، جو پاکستان کی ترقی کی مثالیں ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ’ پاکستان نے گزشتہ سال کے دوران میکرو اکنامک استحکام کے محاذ پر نمایاں پیش رفت کی ہے، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مالیاتی محاذ پر پرائمری سرپلس، بڑھتے ہوئے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی بنیاد پر مستحکم کرنسی، اور کئی سالوں کی کم ترین افراط زر ریکارڈ کی ہے۔ ’

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے خودمختار کریڈٹ اپ گریڈ دیکھے ہیں، یہ ساختیاتی اصلاحات کی بدولت ہے جو ٹیکسیشن، توانائی، ریاستی اداروں (ایس او ایز)، اور عوامی مالیات کے شعبے میں جاری ہیں۔’

ڈیجیٹل معیشت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستان کے ڈیجیٹل مالیاتی اقدامات کا خاکہ پیش کیا جن کا مقصد شمولیت کو فروغ دینا اور سرمائے تک رسائی کو وسیع کرنا ہے، انہوں نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل بینکنگ پلیٹ فارمز جیسے پروگراموں کی نشاندہی کی، جنہوں نے مالیاتی خدمات تک رسائی کو وسیع کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی معیشت فی الحال متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جن میں سست نمو، بڑھتی ہوئی عدم مساوات، اور موسمیاتی تبدیلی شامل ہیں، انہوں نے ان مسائل کو حل کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایس سی او رکن ممالک کے درمیان اجتماعی عمل کی ضرورت پر زور دیا کہ پائیدار ترقی کے فوائد خطے کے تمام ممالک میں مساوی طور پر تقسیم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او رکن ممالک ایک دوسرے کے تجربات اور کامیاب پالیسی ماڈلز سے سیکھ سکتے ہیں، خاص طور پر وہ جو ترقی پذیر دنیا کی منفرد ضروریات کے مطابق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ پاکستان علاقائی اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے جن کا مقصد طویل مدتی، پائیدار ترقیاتی نتائج فراہم کرنا ہے۔’

آخر میں، وفاقی وزیرخانہ نے ایس سی او نے فریم ورک کے تحت اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او رکن ممالک کے درمیان مسلسل تعاون اور باہمی حمایت’ علاقائی اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کرنے ، لچک کو فروغ دینے، اور پورے خطے کے لیے ایک زیادہ جامع اور پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی۔’

چین کے وزیر خزانہ اور پیپلز بینک آف چائنا کے گورنر نے پاکستان کی اقتصادی پیشرفت کو تسلیم کیا اور حکومت پاکستان کو معیشت کو کامیابی سے مستحکم کرنے اور اس کے اصلاحاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر سراہا۔

خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 2001 میں قائم کی گئی تھی، اس کے 9 رکن ممالک ہیں، جن میں سے چین، روس، بیلاروس، کرغیزستان، قازقستان، اور ازبکستان اس کے بانی اراکین ہیں جبکہ پاکستان، بھارت اور ایران 2017 میں تنظیم میں شامل ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025