امریکا میں یہودیوں کے اجتماع پر بم حملے کے ملزم پر آج فرد جرم عائد ہوگی
امریکی ریاست کولوراڈو میں غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ہونے والے یہودیوں کےاجتماع پر آتشیں بم سے حملہ کرنے والے مسلمان شخص پر آج ریاستی عدالت میں باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ 45 سالہ محمد سلیمان کو ریاستی عدالت میں اقدام قتل کے الزامات پر تقریباً 400 سال قید کی سزا کا سامنا ہے، اسے دیگر ریاستی الزامات کا بھی سامنا ہے۔
پراسیکیوٹرز نے بدھ کو بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہو گئی ہے جن کی عمریں 25 سے 88 سال کے درمیان ہیں، جبکہ حملے میں ایک کتا بھی زخمی ہوا ہے، محمد سلیمان کو نفرت انگیز جرائم کے الزامات کا بھی سامنا ہے جن میں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے، محمد سلیمان کی وفاقی عدالت میں پیشی جمعہ کو ہے۔
عدالتی دستاویزات میں محمد سلیمان کی نمائندگی کرنے والے بولڈر پبلک ڈیفنڈرز کے دفتر نے تبصرہ کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ مصری شہری ٘محمد سلیمان نے اتوار کو ’ رن فار دیئر لائیوز’ نامی تنظیم کے زیر اہتمام ایک تقریب میں شریک افراد پر دیسی ساختہ آتشیں بم ( پیٹرول بم) پھینکے اور ’ فری پیلسٹائن’ ( فلسطین آزاد کرو) کے نعرے لگائے۔
یہ تنظیم 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران پکڑے گئے یرغمالیوں کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے سرگرم ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل پر غزہ میں ’ نسل کشی’ کو روکنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں غزہ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کو ’ نسل کشی ’ قرار دے چکی ہیں۔
محمدسلیمان 2022 میں سیاحتی ویزا پر امریکا میں داخل ہوا تھا اور حال ہی میں کولوراڈو اسپرنگس میں رہ رہا تھا، وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے سیاحتی ویزے پر میعاد سے زائد قیام کیا تھا اور اس کا ورک پرمٹ بھی ختم ہو چکا تھا، اور وہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔
اس کے خاندان، جس میں اس کی بیوی، دو نوجوان اور تین چھوٹے بچے شامل ہیں، کو منگل کو حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں ملک بدر کیا جا سکتا ہے، اگرچہ ایک وفاقی جج نے بدھ کو ان کی فوری ملک بدری کو روک دیا ہے۔
یہ حملہ غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائی کے دوران یہودی امریکیوں کو نشانہ بنانے والا تشدد کا تازہ ترین واقعہ تھا، واضح رہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک 54000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے بڑھتی ہوئی تنقید ہو رہی ہے۔












لائیو ٹی وی