آسٹریلیا کو شکست دے کر جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپئن بن گیا
جنوبی افریقہ ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے آسٹریلیا کو شکست دے کر پہلی بار ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔
لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلے گئے ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے چوتھے دن جنوبی افریقا آسٹریلیا کو ہرا کر ٹیسٹ چیمپئن بنا۔
جنوبی افریقا نے فائنل میں آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی، ایڈین مارکرم نے میچ کی چوتھی اننگز میں شاندار سینچری اسکور کی اور ٹیم کی فتح میں نمایاں کردار نبھایا جس پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔
ہدف کے تعاقب میں مارکرم نے 136 رنز کی میچ وننگ اننگز کے دوران 14چوکے لگائے، 207 گیندوں کا سامنا کرنے والے پلیئر نے 383 منٹ وکٹ پر گزارے۔کپتان باوما نے 66 اور ویان ملڈر نے 27 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سے قبل، دوسری اننگز میں آسٹریلیا کو 207 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف ملا تھا۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ پہلی اننگز کے مقابلے میں یکسر مختلف ٹیم دکھائی دے رہی ہے اور اس نے محض دو وکٹوں کے نقصان پر 213 رنز بنالیے ہیں جبکہ آٹھ وکٹیں باقی ہیں۔
ایڈم مارکرم نے آج سینچری اسکور کی اور 102 رنز بناکر وکٹ پر موجود ہیں، کپتان ٹمبا باؤما نےبھی نصف سینچری بنائی اور 65 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کا فائنل مقابلہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان لارڈز کے تاریخی میدان میں جاری ہے۔
آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں 212 رنز کے جواب میں جنوبی افریقہ بیٹرز ریت کی دیوار ثابت ہوئے تھے اور صرف 138 رنز کر آل آؤٹ ہوگئے تھے۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوسرے روز کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنالیے تھے اور ان کی برتری 218 رنز کی ہوگئی تھی۔
دوسری اننگز میں آسٹریلین بلے باز بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹہر سکے، الیکس کیری 43 رنز بناکر نمایاں رہے جب کہ مارنس لبوشین نے 22 رنز کی اننگز کھیلی۔
دیگر کھلاڑیوں میں عثمان خواجہ 6، کیمرون گرین صفر، اسٹیون اسمتھ 13، ٹرویس ہیڈ 9، بیو ویبسٹر 9، پیٹ کمنز 6 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ مچل اسٹارک 16 اور ناتھ لیون ایک رن بناکر کریز پر موجود تھے۔
آج تیسرے دن کھیل کے آغاز پر ناتھ لیون ربادا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، مگر اس کے بعد مچل اسٹارک اور جوشل ہیزل وڈ کے درمیان دسویں وکٹ کے لیے 59 رنز کی قیمتی پارٹنرشپ ہوئی۔
خطرناک دکھائی دیتی اس شراکت داری کو بالآخر پارٹنر ٹائم باؤلر ایڈم مارکرم نے توڑا، انہوں نے مہاراج کے ہاتھوں جوشل ہیزل وڈ کو کیچ آؤٹ کرادیا، اور مچل اسٹارک 58 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے دوسری اننگز میں کگیسو ربادا نے 4، لنکی نگیڈی نے 3، جبکہ ویان ملڈر ، مارکو جانسن اور ایڈم مارکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
282 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز اچھا نہیں تھا اور اوپنر ریان ریکلٹن محض 6 رنز بنا کر مچل اسٹارک کا شکار بن گئے، اس کے بعد ایڈم مارکرم اور ویان ملڈر کے درمیان 61 رنز کی شراکت داری ہوئی۔
ویان ملڈرم 27 رنز کے انفرادی اسکور پر مچل اسٹارک کا دوسرا شکار بنے، اس وقت مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔
ایڈم مارکرم پراعتماد انداز میں بیٹنگ کررہے تھے، اور پھر کپتان ٹمبا باؤما نے بھی انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پراعتماد انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھایا، دونوں بیٹرز نے دلکش اسٹروک کھیلے۔
ایڈم مارکرم نے 11 چوکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی جبکہ باؤما کی اننگز میں بھی پانچ چوکے شامل ہیں، دونوں کے درمیان 143 رنز کی پارٹنر شپ ہوچکی ہے اور کیویز کے ہاتھ سے میچ نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔
قبل ازیں جب دوسرے دن کے کھیل کا آغاز پر جب جنوبی افریقہ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر جب دوبارہ بلے بازی شروع کی تو ان کے بیٹرز پہلے روز کے مقابلے میں کافی پرُاعتماد نظر آئے۔
کپتان ٹمبا باؤما اور ڈیوڈ بیڈنگھم کے درمیان 64 رنز کی مستحکم پارٹنر شپ کے بعد پروٹیز کو کچھ امید ضرور ملی, تاہم 94 کے مجموعی اسکور پر جب کپتان ٹمبا باؤما 36 رنز بنا پیٹ کمنز کا شکار ہوئے تو اس کے بعد جنوبی افریقی بیٹرز کینگروز کے سامنے زیادہ دیر تک مزاحمت کرنے میں ناکام رہے اور پوری ٹیم صرف 138 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئی۔
آسٹریلیا کی جانب سے کپتان پیٹ کمنز نے تباہ کن بولنگ کی اور 28 رنز دے کر 6 وکٹیں اپنے نام کیں۔ میچل اسٹارک 2 اور جوش ہیزل ووڈ ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
اس سے قبل ٹمبا باوما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ درست ثابت ہوا، جنوبی افریقہ بولرز نے صرف 212 کے مجموعے پر کینگروز کو ڈھیر کردیا تھا۔
بیوویبسٹر اور سابق کپتان اسٹیون اسمتھ نے جنوبی افریقی بولرز کے سامنے مزاحمت کرتے نظرآئے اور دونوں نے بالترتیب 72 اور 66 رنز کی شاندار اننگز کھیلیں۔
پروٹیز کے فاسٹ بولر کاگیسوراباڈا نے 51 رنز کے عوض 5 وکٹیں اپنے نام کیں اور ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کےلیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے چوتھے بولر بن گئے۔ مارکوجانسن 3 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے جب کہ کیشومہارج اور ایڈن مارکرم کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
کینگروز اسکواڈ
پیٹ کمنز (کپتان)، عثمان خواجہ، مارنس لبوشین، کیمرون گرین، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، بیو ویبسٹر، ایلکس کیری، مچل اسٹارک، نیتھن لیون اور جوش ہیزل ووڈ
پروٹیز اسکواڈ
ٹمبا باؤما (کپتان)، ایڈن مارکرم، ریان رکلیٹن، ویان ملڈر، ٹرسٹن اسٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرین، مارکو جانسن، کیشو مہاراج، کگیسو ربادا اور لنگی نگیڈی
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کے پاس آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت کر تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ہے۔
ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کے پچھلے ایڈیشن کا فائنل اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو شکست دیکر آسٹریلیا چیمپئن بنی تھی اور اس بار وہ جنوبی افریقہ کو شکست دیکر مسلسل 2 ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کرسکتی ہے۔