بچپن میں صدمہ برداشت کرنے والی خواتین میں اینڈو میٹرا یوسس ہونے کا انکشاف
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بچپن میں مشکلات کا سامنا کرنے، تضحیک اور تشدد برداشت کرنے سمیت کسی طرح کا صدمہ برداشت کرنے والی بچیوں میں جوانی میں ’اینڈومیٹرایوسس‘ کا شکار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اینڈو میٹرایوسس خواتین کو متاثر کرنے والی عام بیماری ہے اور عالمی سطح پر دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک خاتون اس کا شکار بنتی ہے۔
اینڈومیٹرایوسس ایک ایسی بیماری ہے، جس میں بچے دانی کی پرت سے ملتے جلتے ٹشوز جسم کے دیگر حصوں جیسا کہ ویجائنا، نافچے اور دیگر حصوں میں اگنے لگتے ہیں۔
کچھ نایاب کیسز میں تو یہ ٹشوز آنکھوں، دماغ اور پھیپھڑوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ تلی جسم کا وہ واحد حصہ ہے جس میں یہ ٹشوز نہیں پائے جاتے۔
اس بیماری کی علامات میں شدید پیٹ درد، بہت زیادہ تھکاوٹ اور ماہواری کی شدت شامل ہے۔
اینڈومیٹرایوسس کا شمار ان چند بیماریوں میں ہوتا ہے جن کی تشخیص اور علاج سے متعلق تحقیق کا فقدان پایا جاتا ہے اور پاکستان جیسے ممالک میں تو اس بیماری کی تشخیص اور علاج مزید مشکل ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق سوئیڈن کے ماہرین نے 13 لاکھ سے زائد خواتین کی صحت اور ڈیتا کا جائزہ لیا اور ان خواتین کی کئی سال تک نگرانی کی گئی، ان سے بار بار بیماریوں سے متعلق دریافت کیا جاتا رہا ہے۔
تحقیق کا اختتام 2020 میں ہوا، جس کے بعد ماہرین نے ڈیٹا کا موازنہ کرکے نتائج نکالے، جن سے معلوم ہوا کہ بچپن میں صدمے برداشت کرنے والی، مشکلات حالات دیکھنے والی، والدین کے درمیان جھگڑے اور تناؤ سمیت دیگر گھریلو ناچاقیوں سے گزرنے والی بچیوں میں جوانی میں ’اینڈومیٹرایوسس‘ ہونے کے امکانات 20 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق جن خواتین کو زندگی میں کبھی بھی بچپن میں کوئی ناخوشگوار واقعے کا سامنا کرنا پڑا، ان میں ’اینڈومیٹرایوسس‘ کا خطرہ 20 فیصد زیادہ تھا اور جن خواتین کو بچپن میں پانچ یا اس سے زیادہ صدمے اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ان میں یہ خطرہ 61 فیصد تک بڑھ گیا۔
تحقیق میں ان خواتین کو شامل کیا گیا جو 1974 سے 2001 کے درمیان سوئیڈن میں پیدا ہوئیں اور جن کے دونوں حیاتیاتی والدین کی شناخت ممکن تھی۔
تحقیق کے دوران خواتین کی نگرانی اس وقت تک کی گئی جب تک ان میں ’اینڈومیٹرایوسس‘ کی تشخیص نہ ہو ئی، یا وہ بیرون ملک منتقل نہ ہو گئیں یا پھر وہ انتقال نہ کر گئیں۔
تحقیق کے دوران کل 13 لاکھ 16 ہزار 946 خواتین کو مسلسل جانچا گیا، جن میں سے میں سے 24,311 کو اینڈومیٹرایوسس کی تشخیص ہوئی۔











لائیو ٹی وی