• KHI: Clear 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C
  • KHI: Clear 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 13°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.8°C

بنگلہ دیش: مفرور سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو توہینِ عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا

شائع July 2, 2025
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کو توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی غیر موجودگی میں چھ ماہ قید کی سزا سنا دی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے گزشتہ سال اقتدار سے بے دخلی کے بعد یہ پہلا عدالتی فیصلہ ہے۔

77 سالہ حسینہ واجد نے اگست 2024 میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد ہمسایہ ملک بھارت میں پناہ لے لی تھی اور انہوں نے ڈھاکا واپس آنے کے عدالتی احکامات ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

چیف پراسیکیوٹر محمد تاج‌ الاسلام نے عدالتی فیصلے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وہ جس دن بنگلہ دیش واپس آئیں گی یا عدالت کے سامنے خود کو پیش کریں گی، اسی دن سے سزا کا اطلاق ہوگا۔

یہ مقدمہ اُن بیانات کے گرد گھومتا ہے جو استغاثہ کے مطابق شیخ حسینہ نے اقتدار سے محرومی کے بعد دیے تھے اور جنہیں گواہوں کے لیے دھمکی آمیز قرار دیا گیا۔

تاج‌ الاسلام کا کہنا ہے کہ استغاثہ کا مؤقف ہے کہ شیخ حسینہ واجد کے بیانات سے ان افراد میں خوف کی فضا پیدا ہوئی جنہوں نے مقدمات دائر کیے تھے اور ان گواہوں میں بھی جو عدالت میں پیش ہونے والے تھے۔

اسی کیس میں ان کی جماعت عوامی لیگ کے ایک اور مفرور رہنما شکیل اکندا بلبُل کو بھی دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ عوامی لیگ پر بنگلہ دیش میں پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق، جولائی سے اگست 2024 کے دوران، جب شیخ حسینہ کی حکومت نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا، تو تقریباً ایک ہزار 400 افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ اقدام اقتدار پر برقرار رہنے کی ناکام کوشش کا حصہ تھا۔

یکم جون سے جاری ایک علیحدہ مقدمے میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس پُرتشدد کارروائی کی مکمل کمان اور ذمہ داری شیخ حسینہ پر عائد ہوتی ہے۔

حسینہ واجد کی جانب سے مقرر کردہ سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام الزامات کو مسترد کرتی ہیں، جنہیں بنگلہ دیشی قانون کے تحت انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا جا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025