غزہ پر اسرائیلی حملے خوفناک اور ناقابلِ قبول ہیں، اولیویا روڈریگو
پاپ میوزک کی مشہور گلوکارہ اولیویا روڈریگو نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم خوفناک اور ناقابلِ قبول ہیں۔
اولیویا روڈریگو نے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں پر شدید ردعمل دیا ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری میں لکھا کہ فلسطین میں معصوم انسانوں پر ہونے والے مظالم دیکھ کر وہ دل شکستہ ہیں اور ان کے جذبات کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔
اولیویا روڈریگو کے مطابق غزہ میں مائیں، باپ اور بچے شدید بھوک و پیاس کا شکار ہیں اور انہیں طبی امداد اور دیگر انسانی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں، چاہے وہ اسرائیل ہو، فلسطین یا کوئی اور ملک، بچوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہونا چاہیے جو آج ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہایت خوفناک اور ناقابلِ قبول ہے اور اگر ہم خاموش رہیں گے تو یہ ہماری مشترکہ انسانیت سے انکار ہوگا۔
گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف کو عطیہ دیا ہے تاکہ متاثرہ افراد کی مدد ہو سکے اور اپنے مداحوں سے بھی اپیل کی کہ اگر وہ استطاعت رکھتے ہیں تو عطیہ دیں۔
اولیویا روڈریگو اُن متعدد فنکاروں میں شامل ہو گئی ہیں جنہوں نے حالیہ دنوں میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
اس سے قبل، گلوکارہ لانا ڈیل رے نے کہا تھا کہ وہ ہر روز فلسطین کے لیے دعا کرتی ہیں، جب کہ بلی آئلش نے اسرائیل کی جانب سے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کو رفح کے ملبے پر قائم ایک ’انسانی ہمدردی کے شہر‘ میں منتقل کرنے کے منصوبے کو ’خوفناک‘ قرار دیا تھا۔
مئی 2025 میں، پاپ اسٹار دعا لیپا نے برطانیہ کے 300 فنکاروں کے ساتھ مل کر ایک کھلے خط پر دستخط کیے تھے، جس میں برطانوی حکومت سے اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے، ہولی وڈ کے معروف اداکار رچرڈ گیئر، سوسن سرینڈن اور دیگر 350 سے زائد فلمی شخصیات نے کانز فلم فیسٹیول سے ایک روز قبل شائع ہونے والے خط میں غزہ میں نسل کشی کی شدید مذمت کی تھی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائیاں شروع کیں، جن میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔












لائیو ٹی وی