پاکستان میں بچوں کو 12 جان لیوا بیماریوں سے بچانے کا نیا منصوبہ سامنے آگیا

شائع July 29, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان ایک نیا قومی منصوبہ تیار کرے گا جس کے تحت بچوں کو 12 جان لیوا بیماریوں سے بچانے کے لیے ملک گیر حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع کی جائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیر صحت نے یہ بات پیر کو وفاقی ڈائریکٹوریٹ برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس کا مقصد موجودہ پروگرام کی پیش رفت اور درپیش چیلنجز کا جائزہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین سے بچائی جا سکنے والی بیماریوں کے خلاف تمام بچوں کو محفوظ بنانا لازم ہے اور اس مقصد کے لیے مربوط اقدامات کی فوری ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ والدین کو بروقت ویکسی نیشن کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے ایک بھرپور آگاہی مہم بھی شروع کی جائے گی۔

سید مصطفیٰ کمال نے زور دیا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ ویکسی نیشن کو نظرانداز کرکے اپنے ہی بچوں کے دشمن نہ بنیں، بلکہ انہیں قریبی مرکز صحت لے جا کر معمول کی ویکسی نیشن ضرور کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی پوری توجہ بیماری سے بچاؤ پر مرکوز ہے، علاج سے بہتر احتیاط ہے، ہمیں کوشش کرنی ہے کہ بچے بیمار نہ ہوں، بلکہ انہیں پہلے ہی سے محفوظ بنایا جائے، یہ نہ صرف ایک صحت عامہ کی ترجیح ہے بلکہ ہر والدین کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری بھی ہے۔

اجلاس کے دوران ای پی آئی کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صوفیہ یونس نے پروگرام کو درپیش موجودہ مشکلات پر بریفنگ دی اور آئندہ کے لیے ایک حکمت عملی بھی پیش کی۔

دوسری جانب، پیر کو عالمی یوم ہیپاٹائٹس کے موقع پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، پاکستان اس وقت دنیا میں ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے سب سے زیادہ مریضوں والا ملک ہے، جہاں عالمی سطح کے 6 کروڑ مریضوں میں سے ایک کروڑ مریض صرف پاکستان میں ہیں۔

پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کی عام وجوہات میں غیر محفوظ انتقال خون، استعمال شدہ سرنجز کا دوبارہ استعمال، سرجری، دانتوں کے علاج، ٹیٹو بنانے اور نائی کی دکانوں میں ناقص صفائی کے حالات شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر ڈاپینگ لو نے کہا کہ ’ہم پاکستان کو ہیپاٹائٹس کے خلاف اس کی جدوجہد میں مکمل حمایت فراہم کرتے رہیں گے تاکہ روک تھام، تشخیص اور علاج کو بہتر بنایا جا سکے اور سب سے زیادہ متاثرہ آبادیوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے‘۔

عالمی سطح پر، دائمی وائرل ہیپاٹائٹس ہر سال تقریباً 13 لاکھ اموات کا باعث بنتی ہے، یعنی روزانہ تقریباً 3500 افراد اس مرض سے ہلاک ہوتے ہیں، جن میں اکثریت جگر کے سرطان اور جگر کی ناکامی سے ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025