چین میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 30 افراد ہلاک
چین کے شمالی علاقوں میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث اب تک 30 سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں جبکہ حکام نے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا نے بتایا ہے کہ بیجنگ، اس سے ملحقہ صوبے ہیبی، تیانجن اور دیگر 10 صوبوں میں موسلادھار بارشوں کے باعث محکمہ موسمیات نے بارشوں کی دوسری بلند ترین وارننگ جاری کر دی ہے، بارشوں کا سلسلہ بدھ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
شنہوا نے سیلاب سے بچاؤ کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ پیر کی رات 12 بجے تک بیجنگ میں بارشوں سے 30 افراد ہلاک ہو چکے تھے، جن میں سب سے زیادہ اموات مِی یون کے شمال مشرقی نواحی علاقے میں ہوئیں۔
سرکاری اخبار ’بیجنگ ڈیلی‘ کے مطابق صرف دارالحکومت بیجنگ سے 80 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کرایا گیا۔
تاریخی سیلاب اور متاثرہ انفرااسٹرکچر
زننژوانگ گاؤں میں کیچڑ سے بھرا پانی گھروں، گاڑیوں اور سڑکوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ ایک مقامی بزرگ شخص نے بتایا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اتنا زیادہ پانی کبھی نہیں دیکھا۔
قریب ہی واقع مِی یون ڈیم کے اسپِل ویز سے پانی کا زبردست ریلا خارج ہوتا دیکھا گیا، حکام کے مطابق ڈیم کی سطح 1959 میں تعمیر کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، بیجنگ کے شمالی علاقے ہوائرو اور جنوب مغربی فنگشان بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
بیجنگ ڈیلی کے مطابق درجنوں سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور 130 سے زائد دیہات میں بجلی معطل ہو چکی ہے، حکام نے شہریوں کو موسمی خبروں پر نظر رکھنے اور غیر ضروری طور پر خطرناک علاقوں میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔
ہیبی، تیانجن اور دیگر علاقوں میں امدادی کارروائیاں
بیجنگ سے متصل ساحلی شہر تیانجن میں بھی 10 ہزار سے زائد افراد کو گھروں سے منتقل کیا گیا ہے، جہاں شدید سیلاب دیکھنے میں آئے، ہیبی صوبے میں ایک گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 4 لاپتا ہیں، ریاستی چینل ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق فوج کو امدادی کارروائیوں کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔
ہیبی کے پہاڑی ضلع شنگ لونگ میں مواصلاتی نظام منقطع ہونے کے باعث لوگوں کو اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہ ہونے کی شکایات بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ مٹی کے تودوں اور سیلاب کے باعث 8 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کرایا جا چکا ہے، جبکہ کچھ دیہات سے تاحال رابطہ بحال نہیں ہو سکا۔
ہیبی کے ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشن کے مطابق شہر چنگڈے اور ارد گرد کے علاقوں میں شدید سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے اور منگل کی شام تک الرٹ بلند ترین سطح پر رکھا گیا ہے۔
صدر شی جن پنگ کی حکام کو بدترین حالات کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
چینی صدر شی جن پنگ نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بدترین ممکنہ حالات کے لیے تیار رہیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔
سی سی ٹی وی کے مطابق، مرکزی حکومت اور چینی کمیونسٹ پارٹی نے 9 متاثرہ علاقوں کے لیے مجموعی طور پر 49 کروڑ یوان (تقریباً 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) مختص کیے ہیں، جب کہ بیجنگ کے لیے الگ سے 20 کروڑ یوان کی امداد فراہم کی جائے گی۔












لائیو ٹی وی