علیمہ خان نے عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کر دی
بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بانی کے بیٹوں سلیمان خان اور قاسم خان کی پاکستان آمد اور ویزا کی درخواست کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کر دی۔
راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران علیمہ خان نے صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں میں سے ایک سے نائیکوپ (قومی شناختی کارڈ برائے اوور سیز پاکستانی) گُم ہو گیا ہے اور ایک کو مل نہیں رہا، انہوں (قاسم اور سلیمان) نے نائیکوپ اور ویزے کے لیے 2 درخواستیں جمع کروائی ہیں۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ ایک بیٹے کا نائیکوپ آئندہ 6 سے 7 سال کے لیے قابل استعمال ہے، لیکن (حکومت) انہیں کارڈ ایشو کے بغیر صرف نمبر پر سفر کرنے دینا چاہے تو دے سکتی ہے کیونکہ انہیں اْئی ڈی معلوم ہے اور یہ بھی پتا ہے کہ یہ بچے کون ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان (حکومت) کا دل چاہے گا توہ یہ کہیں گے کہ 4 ہفتے تک کارڈ بنا ہی نہیں ہے، وہ کارڈ تو پاکستان سے بن کر جانا ہے، یہاں سے اس میں تاخیر ہوگئی ہے، 2 مہینے تک کارڈ ہی نہیں بن کر آرہا۔
اسی لیے انہوں (قاسم اور سلیمان) نے ویزے کے لیے بھی اپلائی کیا ہے، ویزا تو ایک گھنٹے میں مل سکتا ہے، اُن کی مرضی ہے اُن کے پاس نائیکوپ بھی ہے اور برطانوی پاسپورٹ بھی، انہیں (حکومت) کو کیا مسئلہ ہے اُن کو ویزوں کے اجرا میں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک سے پاکستان آنے والے افراد نائیکوپ اور ویزا، دونوں پر یہاں آسکتے ہیں، بچوں کو کیوں یہ ویزہ نہیں دے رہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ اوپر سے یہ کہہ رہے کہ ہمیں ویزوں کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، ہمارے پاس اُن کے درخواستوں کے ٹریکنگ نمبر موجود ہیں، تو یہ کیسے جھوٹ بول رہے کہ ہمیں درخواست نہیں ملی، پیر (4 اگست) کو جمائمہ خان کی نمائندہ ایمبیسی جا کر اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کریں گی۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران علیمہ خان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ مشعال یوسفزئی سینیٹر بن گئی ہیں، آپ ان کے خلاف تھیں؟
علیمہ خان سوال کے جواب میں کہا کہ میں ایسے لوگوں پر بات کرکے اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتی، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ انصاف ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے اگر پوچھیں تو سینیٹرز کا انتخاب میرٹ پر ہونا چاہیے تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ میرٹ کی بات ہو تو مشعال یوسفزئی کے علاوہ اور بہت لوگ کوالیفائی کرتے ہیں، انصاف ہونا چاہیے تھا، بس میں اتنا ہی کہوں گی۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو خیبرپختونخوا میں ثانیہ نشتر کے استعفے سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر ضمنی انتخاب ہوا تھا، جس میں پی ٹی آئی کی مشعال یوسفزئی کامیاب ہوکر سینیٹر منتخب ہوگئی تھیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب میں پی ٹی آئی کی امیدوار مشعال یوسفزئی کو 86 ووٹ ملے تھے، جب کہ اپوزیشن کی امیدوار مہتاب ظفر نے 53 ووٹ حاصل کیے تھے۔
سینیٹ کی مذکورہ نشست ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی ریٹائرمنٹ پر خالی ہوئی تھی، انتخاب میں کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے 73 ووٹ درکار تھے۔
خیال کیا جارہا تھا کہ خواتین کی مخصوص نشست پر مشعال یوسفزئی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ آزاد امیدوار مہتاب ظفر متحدہ اپوزیشن کی امیدوار بن گئی تھیں، جب کہ تحریک انصاف نے بھی آزاد امیدوار صائمہ خالد کی حمایت کی تھی۔












لائیو ٹی وی