سلیمان شہباز کےخلاف اندراج مقدمہ کا حکم معطل کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کے خلاف چیک سے متعلق مقدمہ درج کرنے کے حکم کو معطل کرنے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت عالیہ نے سیلمان شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے سلیمان شہباز کی درخواست پر 5 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق سلیمان شہباز کی کمپنی نے مدعی سے 17 لیپ ٹاپ خریدے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ درخواست گزار کی کمپنی نے مدعی کو 3 مختلف چیک دیے جو باؤنس ہوگئے، مدعی نے درخواست گزار کو لیگل نوٹس بھجوایا جس کے جواب میں درخواست گزار کی کمپنی نے کسی بھی لیپ ٹاپ کی وصولی سے انکار کیا اور جواب دیا کہ کمپنی کے ملازم نے فراڈ سے چیک چوری کیے، جس کا مقدمہ ملازم کے خلاف درج کروایا جاچکا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے لکھا کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ 16 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کے خلاف چیک باؤنس ہونے کے معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے جسٹس آف پیس کے حکم کو معطل کر دیا تھا اور پولیس و دیگر فریقین سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سلیمان شہباز کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کی تھی، جس میں انہوں نے ماتحت عدالت کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔












لائیو ٹی وی