عمران خان کے بیٹوں نے اڈیالہ جیل کے حوالے سے بے بنیاد اور من گھڑت ٹوئٹ کیا، سپرنٹنڈنٹ
سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی جیل نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے بیٹوں نے ایکس پر اڈیالہ جیل کے حوالے سے بے بنیاد اور من گھڑت ٹوئٹ کیا ہے کہ جیل میں ہیپاٹائٹس سے متعدد قیدیوں کی ہلاکت ہوئی ہے، تاہم اس نوعیت کا کوئی واقعہ رونما نہ ہوا۔
واضح رہے کہ 31 جولائی کو عمران خان کے بیٹوں نے الزام لگایا تھا کہ ’ عمران خان کیچڑ سے آلودہ پانی سے نہا رہے ہیں، میرا مطلب فلٹر نہ ہونے والا پانی نہیں، بلکہ واقعی گندا اور کیچڑ بھرا پانی ہے، اس جیل میں ایسی حالت میں 10 قیدیوں کی موت ہو چکی ہے۔
سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل راولپنڈی کی جانب سے آج جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جیل انتظامیہ قیدیوں کی خوراک، حفظان صحت اور دیگر سہولیات کے حوالے سے انتہائی محنت اور جانفشانی سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔
مزید کہا گیا کہ جہاں تک متعدی امراض جیسا کے ہیپا ٹائٹس بی، سی اور ایڈز وغیرہ کا تعلق ہے، کسی بھی نئے قیدی و حولاتی کی جملہ اندراج بالا امراض کی باقاعدہ اسکریننگ کرنے کے بعد ہی جیل ہذا میں داخل کیا جاتا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ جیل کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کوئی متعدی مرض تشخیص ہونے کی صورت میں اس کو دیگر قیدیوں سے علی سے علیحدہ رکھا جاتا ہے اور فی الفور اس کا علاج معالجہ شروع کیا جاتا ہے، علاج کا کورس مکمل کیا جاتا ہے، اس دوران اگر مذکورہ حوالاتی کی رہائی ہو جائے اس کو کورس کی باقی ادویات بھی ساتھ دی جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جیل ہذا پر تمام مریض قیدیوں اور حوالاتیوں کا باقاعدہ میڈیکل اور نفسیاتی پروفائل ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے، جیل ہذا کے اندر ہسپتال مکمل سہولیات کے ساتھ موجود ہے، جس میں 8 میل ڈاکٹرز اور 2 فی میل ڈاکٹرز 24 گھنٹے جیل کے اسیران کے علاج معالجہ اور بحالی صحت کے لیے کوشاں ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ جیل کے مطابق کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں مریض قیدی کو فوراً بینظیر بھٹو ہسپتال، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال، ہولی فیملی اور پمز ہسپتال میں منتقل کیا جاتا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران کسی قیدی کی اندرون جیل ہیپاٹائٹس سے موت نہیں ہوئی۔
مزید بتایا کہ البتہ چند اسیران درج بالا ہسپتالوں میں مختلف بیماریوں میں زیر علاج ہونے کے دوران اللہ کو پیارے ہوئے، لہذا سارے ٹوئٹ میں من گھڑت اور بے بنیاد باتیں کی گئی ہیں جس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے، ادارے پر اس نوعیت کے من گھڑت الزام لگانا انتشار پھیلانے کے مترادف ہے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ اسیران کی حفاظت، سیکیورٹی اور صحت کے حوالے سے اپنے فرائض منصبی بھر پور انداز میں ادا کر رہی ہے، سوشل میڈیا پر عمران خان کی جانب سے جو خبریں اور افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اس میں کسی بھی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے، یہ صرف سنسنی پھیلانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان جیل میں مقید کسی بھی اسیر سے زیادہ سہولیات اور مراعات حاصل کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اسیر بانی عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے کہا تھا کہ ان کے والد کو ’ انتہائی خراب حالات’ میں قید رکھا گیا ہے اور یہ حالات ’ہر لمحے کے ساتھ مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ عمران خان کو ’ قید تنہائی’ میں رکھا گیا ہے، اور بتایا تھا کہ’جس سیل میں وہ ہیں، اس کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے، صاف الفاظ میں، وہ جگہ قابل رہائش نہیں۔’
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ’ وہ کیچڑ سے آلودہ پانی سے نہا رہے ہیں، مطلب فلٹر نہ ہونے والا پانی نہیں، بلکہ واقعی گندا اور کیچڑ بھرا پانی ہے، اس جیل میں ایسی حالت میں قید 10 افراد کی موت ہو چکی ہے۔’
قاسم نے اپنے والد سے نہ مل سکنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ ایسے لمحات بھی آئے جب وہ دس دن تک بغیر روشنی کے سیل میں رہے،’ انہوں نے اسے ’ تشدد کی حکمت عملی’ قرار دیا تھا۔












لائیو ٹی وی