روس میں پھر 7 شدت کا زلزلہ، قریبی آتش فشاں بھی 600 سال بعد پھٹ پڑا
روسی وزارت برائے ہنگامی خدمات (ایمرجنسی سروس) نے کہا ہے کہ روس کے مشرقی علاقے کمچاتکا کے قریبی کرل جزائر میں 7.0 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو روس کی وزارت نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر متوقع سونامی کی لہروں کا انتباہ جاری کیا، اور شہریوں کو ساحل سے دور رہنے کی ہدایت کی، تاہم بعد ازاں سونامی کی وارننگ واپس لے لی۔
روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’آر آئی اے‘ اور سائنس دانوں نے اتوار کو اطلاع دی کہ رات گئے کمچاتکا کے کرشینینیکوف آتش فشاں میں 600 سال بعد پہلی بار دھماکا ہوا۔
کُرِل جزائر کمچاتکا جزیرہ نما کے جنوبی کنارے سے شروع ہوتے ہیں، روسی سائنس دانوں نے بدھ کو خبردار کیا تھا کہ اس علاقے میں آئندہ کئی ہفتوں تک طاقتور آفٹر شاکس آ سکتے ہیں۔
آر آئی اے نے کامچاتکا آتش فشاں دھماکوں کے جوابی ٹیم کی سربراہ، اولگا گیرینا کے حوالے سے کہا کہ یہ کرشینینیکوف آتش فشاں کے 600 سال بعد ہونے والے دھماکے کی تاریخی طور پر تصدیق شدہ پہلی مثال ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف وولکینالوجی اینڈ سیسمولوجی کے ٹیلی گرام چینل پر اولگا گیرینا نے کہا کہ کرشینینیکوف آتش فشاں پھٹنے کا واقعہ آخری بار 1463 کے 40 برس کے اندر پیش آیا تھا، اور اس کے بعد سے کوئی دھماکا ریکارڈ نہیں ہوا۔
روس کی وزارت ہنگامی خدمات کی کمچاتکا شاخ نے کہا کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد 6 ہزار میٹر (3.7 میل) بلند راکھ کے بادل کو ریکارڈ کیا گیا ہے، اس آتش فشاں کی اونچائی ایک ہزار 856 میٹر ہے۔
وزارت نے ٹیلی گرام پر کہا کہ راکھ کا بادل مشرق کی طرف بحر الکاہل کی سمت جا رہا ہے، اس کے راستے میں کوئی آبادی نہیں ہے۔
وزارت نے کہا کہ آتش فشاں کے پھٹنے کو نارنجی ایوی ایشن کوڈ دیا گیا ہے، جو ہوائی جہازوں کے لیے خطرے کی بلند سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔












لائیو ٹی وی