کراچی: تھانے میں نوجوان کا قتل، ایس ایچ او سمیت 4 ملزمان کا 8 اگست تک جسمانی ریمانڈ
کراچی میں ضلع ملیر کی عدالت نے تھانہ شاہ لطیف میں نوجوان کے قتل کے مقدمے میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) صدر الدین میرانی، ہیڈ محرر سلیم مغل، اسپیشل پارٹی کے کارندوں عاطف اور شاہ زیب کو 8 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر کے تھانہ شاہ لطیف میں نوجوان کے قتل کے مقدمے میں گرفتار کیے گئے ایس ایچ او سمیت 4 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، ملزمان میں ایس ایچ او صدر الدین میرانی، ہیڈ محرر اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سلیم مغل، مبینہ طور پر تھانے کی اسپیشل پارٹی کے کارندے عاطف اور شاہ زیب شامل ہیں۔
آئی او نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ایس ایچ او صدرالدین میرانی اور ہیڈ محرر سلیم مغل نے تھانے کی سی سی ٹی فوٹیج ڈیلیٹ اور جائے وقوعہ کو صاف کرادیا تھا۔
ایس ایچ او اور ہیڈ محرر پر قتل کے شواہد چھپانے کا الزام ہے، ملزمان کے خلاف شاہ لطیف تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ضلع ملیر ڈاکٹر عبدالخالق کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ابتدائی انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دونوں ملزمان عاطف اور شاہ زیب ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کی جانب سے چلائی جانے والی غیر قانونی اسپیشل پارٹی کارندے تھے۔
ایس ایچ او اور ہیڈ محرر جائے وقوعہ پر موجود خون کو دھونے اور سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کرنے میں ملوث پائے گئے تھے، جس کے بعد انہیں بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ ملزم عاطف پولیس قومی رضاکار (پی کیو آر) میں خدمات انجام دیتا رہا ہے، اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ غلام نبی میمن کے احکام کے بر خلاف تھانوں میں چلائی جانے والی اسپیشل پارٹیوں کے لیے غیر قانونی طور پر شہریوں کے اغوا سمیت دیگر سنگین غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔












لائیو ٹی وی