• KHI: Clear 23.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C
  • KHI: Clear 23.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C

سوات: زمرد کی کان میں 900 فٹ گہرائی میں پھنسے 4 مزدوروں کو نکال لیا گیا

شائع August 7, 2025
کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں 40 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا — فوٹو: ریسکیو 1122
کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں 40 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا — فوٹو: ریسکیو 1122

سوات میں زمرد کی کان کا ایک حصہ بیٹھنے کے نتیجے میں 900 فٹ گہرائی میں پھنسے 4 مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

ریسکیو 1122 نے جمعرات کو بتایا کہ حادثہ بدھ کی شام پیش آیا تھا جس کے بعد ایک بڑا ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، زمرد کی کان کا ایک حصہ بیٹھنے کے نتیجے میں متعدد مزدور زمین کے اندر پھنس گئے، ریسکیو 1122 سوات کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق کان کنی کے دوران زمین بیٹھنے کا واقعہ پیش آیا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ ریسکیو 1122 کی میڈیکل ٹیمیں نکالے گئے مزدوروں کو فوری طبی امداد فراہم کر رہی ہیں، ان کے مطابق ’کان بیٹھنے کے بعد آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس میں 40 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا‘۔

یہ ریسکیو آپریشن ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر سوات رفیع اللہ مروت کی قیادت میں کیا گیا۔

بلال احمد فیضی کے مطابق ریسکیو 1122 کے تربیت یافتہ عملے اور جدید آلات نے اس آپریشن کو کامیاب بنایا۔

سوات کے سرسبز پہاڑوں میں خاص طور پر زمرد کی کان کنی کو طویل عرصے سے ناقص ضابطہ کاری اور نگرانی کی کمی پر تنقید کا سامنا رہا ہے، جو اکثر مزدوروں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالتی ہے۔

یہ حالیہ واقعہ ایک بار پھر اس جانب توجہ دلاتا ہے کہ خطے میں کان کن مزدوروں کے لیے معیاری حفاظتی طریقہ کار اور مناسب تربیت کی اشد ضرورت ہے۔

گزشتہ دہائی کے دوران سوات میں کان کنی کی صنعت میں تیزی آئی ہے اور 240 کلومیٹر طویل دریا کے کنارے کالام سے لے کر کانجو تک تقریباً 350 کرش پلانٹس قائم ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں بھی زمرد کی کان میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا تھا، کان میں لفٹ کی رسی ٹوٹنے سے 2 مزدور نیچے گر کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025