فوٹوشاپ پر بنائی گئی نامناسب تصویر وائرل ہونے پر پریشان رہی، بشریٰ انصاری
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے انکشاف کیا ہے کہ کئی سال قبل ان کی فوٹوشاپ پر بنائی گئی نامناسب تصویر وائرل ہوئی تو وہ کافی عرصے تک پریشان رہیں، سب کو منتیں کرتیں رہیں کہ تصویر کو ڈیلیٹ کردو۔
بشریٰ انصاری نے حال ہی میں سماء ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت ذاتی زندگی اور سوشل میڈیا کے منفی اثرات پر بھی کھل کر گفتگو کی۔
پروگرام کےدوران انہوں نے اولاد کے بیرون ملک منتقل ہوجانے کے معاملے پر بھی بات کی اور اس بات پر اظہار افسوس کیا کہ ان کی بیٹیاں بیرون ملک بس گئیں۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا نہیں تھا تو اخبارات میں ان کے حوالے سے کوئی منفی خبریں شائع نہیں ہوتی تھیں۔
ان کے مطابق ماضی میں اخبارات میں اداکاروں سے متعلق یہ خبریں شائع ہوتی تھیں کہ فلاں اداکار نے یہ کردیا، فلاں نے وہ کردیا لیکن سوشل میڈیا آنے سے بہت فرق پڑا۔
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ جب نیا نیا انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا آیا تو انہیں کافی عرصے تک یہ چیزیں سمجھ ہی نہیں آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ابتدائی دور میں 15 سال قبل ان کی فوٹوشاپ پر بنائی گئی ایک نامناسب تصویر وائرل ہوئی تو وہ پریشان ہوگئیں اور انہوں نے بہت سارے لوگوں سے مدد بھی مانگی۔
اداکارہ کے مطابق وہ اس وقت کے ایک سائبر کرائم افسر کے پاس بھی گئیں اور ان سے انٹرنیٹ پر موجود تصویر ہٹانے کی درخواست کی، جنہوں نے انہیں بتایا کہ ان کی تصویر فوٹوشاپ پر بناکر اسے اسکین کرکے شیئر کیا گیا ہے اور اسے ہٹانا مشکل ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت تک انہیں وکی پیڈیا سے متعلق بھی کچھ علم نہیں تھا کہ وہ کیا ہے؟
سینئر اداکارہ نے بتایا کہ سب نے انہیں کہا کہ ان کی تصویر ڈیلیٹ نہیں ہو سکتی، وہ کافی عرصے تک پریشان بھی رہیں۔
بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ کسی دوسری صحت مند خاتون کے جسم پر ان کا چہرہ لگاکر تصویر وائرل کی گئی تھی، جس پر انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
پروگرام کے دوران انہوں نے اپنی عمر پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ 60 سال کی ہوچکی ہیں لیکن لوگ انہیں 80 سال کا بتاتے ہیں، جس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں۔











لائیو ٹی وی