فلسطین میں قتل عام کا سوچ کر آزادی کا جشن مانند پڑجاتا ہے، نادیہ حسین
ماڈل، اداکارہ، میک اپ آرٹسٹ و ٹی وی میزبان نے یوم آزادی کے موقع پر قومی لباس اور پرچم کے ساتھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے فلسطینی عوام سے اظہار ہمدردی بھی کیا اور لکھا کہ غزہ میں ماؤں اور بچوں کے قتل عام کا سوچ کر ان کا آزادی کا جشن منانے کا جذبہ ماند پڑ جاتا ہے۔
نادیہ حسین نے اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے جہاں مداحوں کو جشن آزادی کی مبارک باد پیش کی، وہیں انہوں نے فلسطین میں جاری نسل کشی کی طرف بھی عوام کی توجہ مبذول کروائی۔
انہوں نے لکھا کہ اس سال کی آزادی کی خوشی ان کے لیے مختلف ہے، خاص طور پر فلسطین کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، انہیں خوشیاں پھیکی پھیکی لگنے لگی ہیں۔
نادیہ حسین نے لکھا کہ جب وہ لاکھوں بے بس فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور بچوں کو ظالموں سے آزادی کی ضرورت میں دیکھتی ہیں تو یومِ آزادی منانے کے بارے میں ان کے دل میں ملے جلے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینیوں کی آزادی کی بات کرتے ہوئے لکھا کہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں لیکن عالمی قوتیں اور دولت کے بھوکے امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے ہیں اور غریب فلسطینی مر رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایسا ہی رجحان یہاں بھی دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں طاقت کے بھوکے حق و باطل کی پرواہ نہیں کرتے، ان کا مقصد صرف اور صرف زیادہ سے زیادہ ذرائع حاصل کرنا ہوتا ہے۔
ماڈل و اداکارہ نے مزید لکھا کہ وہ ایک آزاد ملک میں رہنے پر خوش ہیں لیکن وہ خود کو جھوٹ، دھوکہ اور طاقت کے جال میں دن بہ دن زیادہ پھنسی ہوئی محسوس کرتی ہیں۔
نادیہ حسین نےاپنے پیغام کا اختتام اس دعا کے ساتھ کیا کہ ہم ایک قوم کے طور پر اٹھ کھڑے ہوں گے اور حق کے لیے لڑیں گے۔
نادیہ حسین ماضی میں بھی فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتی رہی ہیں، وہ ماضی میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کرتی رہی ہیں جب کہ انہوں نے ہمیشہ یہ فرق واضح کیا کہ اسرائیل مذہب یہودیت سے الگ ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین اکتوبر 2023 سے اسرائیل کے تباہ کن فوجی حملوں کا شکار ہے، العربیہ کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں 61,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور اب وہاں لوگ غذائی قلت اور ادویات کی عدم دستیابی سے بھی مر رہے ہیں۔











لائیو ٹی وی