مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کی کوشش ناکام

شائع August 19, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کے لیے ملزم کی والدہ کی نفسیاتی معائنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ملزم ارمغان کی والدہ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں ارمغان کا نفسیاتی معائنہ کرانے کی درخواست کی گئی تھی۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے ملزم کے نفسیاتی علاج کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے پولیس سے کئی گھنٹے تک مقابلہ کیا تھا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم کی فائرنگ سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور ایک اہلکار زخمی ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کا دوران ریمانڈ کئی بار میڈیکل معائنہ ہو چکا ہے، میڈیکل ریکارڈ کے مطابق ملزم کو کسی قسم کا نفسیاتی عارضہ لاحق نہیں ہے۔

عدالت نے ملزم ارمغان کے نفسیاتی علاج کی درخواست مسترد کر دی۔

یاد رہے کہ 12 اگست کو پولیس نے مصطفیٰ عامر کے قتل کے کیس میں 2 ماہ کے وقفے کے بعد حتمی چالان (چارج شیٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) میں جمع کروایا تھا۔

اس سے قبل مئی میں عبوری چالان جمع کروایا گیا تھا، جس میں مرکزی ملزم ارمغان قریشی اور شیراز عرف شاہ ویز بخاری کو نامزد کیا گیا تھا۔

حتمی چالان میں تفتیشی افسر (آئی او) محمد علی نے بتایا تھا کہ مقتول اور دونوں مشتبہ افراد کی آخری معلوم جگہ ارمغان کے گھر، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ مقتول مصطفیٰ نے مرکزی ملزم کے گھر جانے سے قبل اپنے دوست رفیع کو فون پر اطلاع دی تھی، رفیع کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔

آئی او نے بتایا کہ ارمغان کے گھر سے جمع کیے گئے خون کے نمونے مبینہ طور پر حب کے علاقے میں کار سے برآمد کیے گئے لاش کے نمونوں سے میچ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025