90 کی دہائی کے باؤلرز کا آج کے باؤلرز سے موازنہ ممکن نہیں، بمرا سے موازنہ پر وسیم اکرم کا مؤقف
ماضی کے مقبول کرکٹر، سابق کپتان اور ’سوئنگ کے سلطان‘ کہلائے جانے والے وسیم اکرم نے بھارتی باؤلر جسپریت بمرا سے موازنے پر کہا کہ ہر دور کی کرکٹ مختلف ہے، نوے کی دہائی کے باؤلرز کا آج کے باؤلرز سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔
وسیم اکرم نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کرکٹ کیریئر اور موجودہ حالات پر کھل کر گفتگو کی۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل جب وہ پریکٹس کیا کرتے تھے تو کبھی کبھار کپل دیو جیسے بڑے بھارتی کھلاڑیوں کو متاثر کرنے کے لیے اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو زیادہ جارحانہ باؤلنگ کرایا کرتے تھے، اس پر بھارتی نیٹ میں موجود کھلاڑی تبصرہ کرتے تھے کہ ’بس کردے شو نہ مار‘۔
ان کے مطابق یہ ایک فطری عمل ہے کہ اگر کسی نوجوان کھلاڑی کے سامنے کوئی بڑا کھلاڑی موجود ہو تو وہ اسے متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی میں کھیلی جانے والی کرکٹ کا آج کے دور سے موازنہ ممکن نہیں کیونکہ اس وقت پاکستان نے بھارت کے خلاف کئی میچز میں فتوحات حاصل کیں، جب کہ اب ایسا بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں ناکامی کی ذمہ داری صرف کھلاڑیوں پر نہیں ڈالی جاسکتی بلکہ یہ مکمل طور پر ٹیم ورک ہے، جس میں منیجمنٹ سمیت ہر چیز کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا ہے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے کھیل کو بالکل بدل دیا ہے، اب کھلاڑیوں کے کھیلنے کا انداز بھی کافی تبدیل ہوگیا ہے۔
وسیم اکرم نے پاکستان اور بھارت کے میچز میں کمنٹری کے دوران اپنے احساسات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان شکست سے دوچار ہوتا ہے تو دل افسردہ ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب کمنٹری پینل میں موجود بھارتی ماہرین پاکستان کی شکست پر خوشی مناتے ہیں، لیکن وہ اپنی خوشی کو دباکر ظاہر کرتے ہیں جو زیادہ تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے۔
وسیم اکرم کے مطابق کمنٹری کے دوران یہ ظاہر نہیں کیا جاتا کہ دل میں کیا محسوس کیا جارہا ہے، لیکن یہ فطری ہے کہ اپنی ٹیم کی فتح پر خوشی اور شکست پر افسردگی ہوتی ہے۔
بھارتی باؤلر جسپریت بمرا سے متعلق سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ وہ دنیا کے بہترین باؤلرز میں سے ایک ہیں، اس میں کوئی شک نہیں، ان کا ایک منفرد ایکشن ہے اور رفتار بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی کے باؤلرز کا آج کے باؤلرز سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا، وہ لیفٹ آرم باؤلر تھے جب کہ بمرا رائٹ آرم باؤلر ہیں، اس کا ایکشن، رفتار اور ورائٹی سب کچھ منفرد ہے وہ اپنی ٹیم کے لیے میچ ونر باؤلربن چکا ہے۔
سابق کپتان نے اعتراف کیا کہ بمرا کے پاس نہ صرف پیس ہے بلکہ وہ گیند کو دونوں طرف سوئنگ اور موو بھی کرسکتا ہے جس کی بدولت وہ دنیا کے بہترین باؤلرز میں شمار ہوتا ہے، اس بات کو سب کو ماننا ہوگا کہ وہ آج کے دور کا بہترین فاسٹ باؤلر ہے۔
سوشل میڈیا پر اپنے اور بمرا کے حوالے سے ہونے والے مباحثوں پر بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ یہ سب بالکل ایسے ہے جیسے بے گانی شادی میں عبداللہ دیوانہ، نہ انہیں اس سے کوئی فرق پڑتا ہے اور نہ بمرا کو، لیکن لوگ بلاوجہ ان موضوعات پر لڑتے رہتے ہیں۔












لائیو ٹی وی