مانچسٹر: پاکستانی کرکٹر حیدر علی ریپ کیس میں بے قصور قرار
پاکستانی کرکٹر حیدر علی کو برطانیہ میں مبینہ ریپ کیس میں بے قصورقرار دیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مانچسٹر پولیس کو کرکٹر حیدر علی کے خلاف مبینہ ریپ کے شواہد نہیں مل سکے، جس کے بعد انہیں بے قصور قرار دیا گیا ہے۔
پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کے الزامات درست ثابت نہ ہونے پر جلد کرکٹر کو اُن کا پاسپورٹ بھی واپس کر دیا جائے گا، جس کے بعد حیدر علی کو پاکستان واپس آنے کی اجازت حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 7 اگست کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ قومی کرکٹر حیدر علی کو برطانوی پولیس کے زیر تفیش کیس میں عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔
8 اگست کو خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستانی بلے باز حیدر علی برطانیہ میں پاکستان شاہینز ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے دوران مبینیہ زیادتی کے کیس کے بعد گریٹر مانچسٹر پولیس کی تفتیش کی زد میں ہیں۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گریٹر مانچسٹر پولیس نے ادارے کو ایک ای میل کے جواب میں بتایا تھا کہ 4 اگست 2025 کو زیادتی کی ایک رپورٹ موصول ہونے کے بعد پولیس نے 24 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔
مبینہ طور پر یہ واقعہ بدھ، 23 جولائی 2025 کو مانچسٹر کے ایک مقام پر پیش آیا تھا، پولیس حکام کے مطابق مذکورہ شخص کو مزید تفتیش تک ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔
مڈل آرڈر بلے باز حیدر علی 2020 میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے پاکستان کی جانب سے 35 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔











لائیو ٹی وی