ندا ممتاز کا سنگین واقعے کا شکار ہونے اور موت کو قریب سے دیکھنےکا انکشاف
سینئر اداکارہ ندا ممتاز نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں ماضی میں وہ نہ صرف سنگین واقعے کا شکار ہوئیں بلکہ انہوں نے موت کو بھی انتہائی قریب سے دیکھا۔
ندا ممتاز حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے کیریئر کا آغاز کیا، جس کے بعد وہ فلموں میں بھی نظر آئیں لیکن اب ڈراما انڈسٹری تبدیل ہو چکی ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فالوورز دیکھ کر لوگوں کو کاسٹ کرنے کا عمل غلط ہے، یہ دیکھنا چاہیے کہ کس میں کتنی قابلیت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ادھیڑ اور زائد العمر کے اداکاروں کو مشورہ دیا کہ بڑھاپا قدرتی عمل اور حقیقت ہے، اسے قبول کرنا چاہیے، وہ اپنی عمر کو قبول نہیں کریں گے تو وہ خود بھی خوش نہیں رہ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی زائد العمر اداکار یا اداکارہ کسی کم عمر اداکار یا اداکارہ کے ساتھ کام کرتی ہے اور خود سے چھوٹی عمر کے اداکاروں کو خوبصورت پاتی ہے تو ایسے میں اداکار خود کو کم عمر اداکار کی طرح کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ اپنی عمر کے حساب سے خود کو پرسکون رکھیں۔
ندا ممتاز کے مطابق ہر عمر کی اپنی خوبصورتی ہوتی ہے، زائد العمر شخص کچھ بھی کرلے، وہ جوانوں کی جگہ نہیں لے سکتا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اگر انہیں جادوئی طاقت مل جائے تو وہ معاشرے کو یہی کہیں گی کہ شوبز انڈسٹری کو بطور انڈسٹری قبول کیا جائے، وہاں بھی لوگ کام کرتے ہیں۔
اسی حوالے سے اداکارہ نے شکوہ کیا کہ ماضی کی طرح اب بھی شوبز انڈسٹری کو اچھا نہیں سمجھا جاتا، بچوں کے رشتے کریں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ شوبز انڈسٹری کو لوگ کیا سمجھتے ہیں۔
ان کے مطابق اگرچہ ان کے بچوں کا شوبز انڈسٹری سے تعلق نہیں لیکن ان کے اداکارہ ہونے کی وجہ سے مسائل ہوتے ہیں۔
اسی پروگرام میں ندا ممتاز نے انکشاف کیا کہ ماضی میں وہ سنگین واقعے کا شکار ہو چکی ہیں اور موت کو انتہائی قریب سے دیکھ چکی ہیں۔
ندا ممتاز نے اپنے ساتھ آنے والے واقعے کا واضح ذکر کیے بغیر کہا کہ انہوں نے آج تک کسی کو اپنے ساتھ آنے والے حادثے کا نہیں بتایا اور نہ بتانا چاہتی ہیں لیکن وہ خدا کی شکر گزار ہیں کہ انہیں زندگی عطا کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ واقعے کا شکار ہونے کے بعد انہیں سب سے زیادہ پریشانی اپنی اولاد کی تھی اور خصوصی طور پر بیٹی کی پریشانی تھی۔
ان کے مطابق جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو انسان اپنی اولاد کی خاطر خدا سے ڈائریکٹ ہوجاتا ہے، وہ خدا سے براہ راست مکالمہ کرکے بچوں کا شکوہ کرتا ہے اور انہوں نے بھی ایسا ہی کیا۔











لائیو ٹی وی