اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے اختتام پر زبردست تیزی، 3 ہزار پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے آخری روز تیزی کا رجحان رہا، جب بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دورانِ کاروبار 3 ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا۔ ماہرین نے اس ریلی کی بڑی وجہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کو قرار دیا۔
جمعے کو دوپہر 12 بجے تک کے ایس ای 100 انڈیکس میں گزشتہ اختتامی سطح ایک لاکھ 56 ہزار 732.87 پوائنٹس کے مقابلے میں 3ہزار 319.21 پوائنٹس یا 2.12 فیصد اضافہ ہوا، جس سے 7 روزہ مندی کا سلسلہ رک گیا۔
چیس سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر یوسف ایم فاروق نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو میں کہا کہ ’مارکیٹ نے آج پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی مذاکرات، رول اوور ویک کے اختتام، اور حالیہ کمی کے بعد ادارہ جاتی خریداری کے دوبارہ شروع ہونے پر مثبت ردعمل دیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ اب توجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جائزے اور آمدنی سے متعلق ایسے ممکنہ اقدامات (بشمول ٹیکس میں اضافہ) پر ہے جو اہداف کے حصول کے لیے ضروری ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سرمایہ کار پیر کو جاری ہونے والے تجارتی توازن کے اعداد و شمار پر بھی نظر رکھیں گے تاکہ معیشت کی سمت کے بارے میں اشارے مل سکیں‘۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ ’ریٹیل سرمایہ کاروں کو ایکویٹیز کو طویل مدتی دولت کی تخلیق کے لیے استعمال کرنا چاہیے، اپنی عمر، نقدی کی ضرورت اور خطرے کو برداشت کرنے کی صلاحیت کے لحاظ سے اثاثہ مختص کرنا چاہیے، اور اگر انہیں قلیل مدتی نقدی کی ضرورت ہے تو زیادہ سرمایہ کاری سے گریز کرنا چاہیے‘۔
ان کے مطابق ’مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے اور اس کے لیے تیار رہنا چاہیے‘۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ریسرچ ڈائریکٹر اویس اشرف نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی کے تسلسل کے بعد مارکیٹ کی توجہ دوبارہ بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریوں کی طرف منتقل ہو گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ جن کمپنیوں نے بہتر نتائج ظاہر کیے یا توسیعی منصوبے شروع کیے، ان کے شیئرز میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
ان کے مطابق ’ مدت قریب میں اہم عوامل میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری، ریکو ڈک منصوبے کی مالی تکمیل، اور قطر کے ساتھ ری گیسفائیڈ ایل این جی معاہدوں کی ازسرنو بات چیت شامل ہے‘۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے تحقیق و ترقی کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ افغانستان کے ساتھ جنگ بندی نے مارکیٹ کے اعتماد کو بہتر بنایا ہے، انہوں نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجہ ’علاقائی سیاسی کشیدگی میں کمی‘ کو قرار دیا۔











لائیو ٹی وی