اسلام آباد: شیخ رشید کو لاہور ہائیکورٹ کی اجازت کے باوجود عمرے پر روانگی سے روک دیا گیا

شائع November 5, 2025
— فوٹو: شیخ رشید، ایکس
— فوٹو: شیخ رشید، ایکس

عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید احمد کو بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کی بیرونِ ملک سفر کی اجازت کے باوجود اسلام آباد ایئرپورٹ سے عمرہ کے لیے سعودی عرب جانے سے روک دیا گیا۔

ڈان کو دستیاب 30 اکتوبر کے عدالتی حکم کی کاپی کے مطابق شیخ رشید کا نام مئی 9 کے مقدمات میں ملوث ہونے کے بعد ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکال دیا گیا تھا، عدالت نے متعلقہ حکام کو انہیں سفر کی اجازت دینے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم ایک ویڈیو پیغام میں، جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیا گیا، شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ ’آج مجھے سعودی عرب عمرہ کے لیے جانے سے روک دیا گیا، حالانکہ جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بنچ نے مجھے اجازت دی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’عدالت نے حکم دیا تھا کہ تمام متعلقہ حکام، جو سماعت میں موجود تھے، اس فیصلے پر عملدرآمد کریں، مگر مجھے بتایا گیا کہ میں نہیں جا سکتا‘۔

شیخ رشید نے الزام لگایا کہ ایئرپورٹ پر تعینات 2افسران نے انہیں بتایا کہ وہ نہیں جا سکتے اور عدالت کے حکم کو ماننے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ عدالت میں ایئرپورٹ حکام کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر کریں گے، انہوں نے کہا کہ ’ ایسے ملک میں جہاں ہائی کورٹ کے حکم کی بھی کوئی حیثیت نہیں، وہاں صرف خدا ہی مدد کرسکتا ہے‘۔

30 اکتوبر کے عدالتی حکم میں کہا گیا تھا کہ ’درخواست گزار (شیخ رشید) کا نام متعلقہ حکام کی رضامندی سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا ہے‘۔

عدالت نے مزید کہا تھا کہ’انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 28-اے کے تحت مقدمات میں ملوث افراد کے پاسپورٹس ضبط کرنے کا عمومی حکم دیا تھا، تاہم فی الحال متعلقہ حکام کو درخواست گزار کے سعودی عرب عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے پر کوئی اعتراض نہیں‘۔

یاد رہے کہ جنوری 2024 میں شیخ رشید کو راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے پر مئی 9 کے واقعات کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 2023 میں بھی شیخ رشید کو پنجاب پولیس نے اس وقت حراست میں لیا تھا جب مئی 9 کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2025
کارٹون : 13 نومبر 2025